توشہ خانہ نااہلی کے خلاف عمران خان کی پٹیشن پر سماعت 24 سے

پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کی نااہلی کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو الیکشن کمیشن نے 21 اکتوبر 2022 کو توشہ خانہ ریفرنس میں نا اہل قرار دیا تھا (اے ایف پی)

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی کے خلاف درخواست پیر (24 اکتوبر کو) سماعت کے لیے مقرر کردی ہے۔

پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ سینیٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر خان کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کی نا اہلی سے متعلق فیصلے کے خلاف پٹیشن دائر کی گئی۔

درخواست میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دینے اور آج ہی کیس کی سماعت کرنے کی استدعا کی گئی تھی، تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے یہ درخواست مسترد کردی۔

اس درخواست پر رجسٹرار آفس کی جانب سے متعدد اعتراضات عائد کیے گئے تھے، جن میں عمران خان کی بائیو میٹرک تصدیق نہ کروانے اور نااہلی سے متعلق فیصلے کی مصدقہ نقل درخواست کے ساتھ منسلک نہ کرنا شامل ہیں۔

پٹیشن جمع کروائے جانے کے بعد اسلام ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا: ’الیکشن کمشنر نے عوام کے منہ پر جوتا مارا ہے۔ الیکشن کمیشن کے پاس فیصلہ موجود نہیں تو گذشتہ روز کیا سنایا گیا۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’پتہ نہیں یہ لوگ کب سمجھیں گے کہ بند کمروں کے فیصلے عوام قبول نہیں کرے گی۔ الیکشن کمیشن کا فیصلہ 22 کروڑ لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔‘

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا: ’لانگ مارچ کی کال کسی بھی وقت آجائے گی۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف عوام سڑکوں پر نکلے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو گذشتہ روز توشہ خان ریفرنس میں نااہل قرار دیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے پانچ رکنی بینچ نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ سنایا تھا، جس کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین اس فیصلے کے بعد رکن قومی اسمبلی نہیں رہے۔ 

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ پانچ رکنی بینچ کا متفقہ فیصلہ ہے۔ عمران خان موجودہ قومی اسمبلی کی مدت کے لیے نااہل قرار دیے گئے ہیں۔ جھوٹی سٹیٹمنٹ جمع کرانے پر عمران خان کے خلاف فوجداری کاروائی کی جائے گی، عمران خان کو آرٹیکل 63 ون پی کے تحت نااہل کیا گیا۔ 63 ون پی کے تحت نااہلی موجودہ اسمبلی کی رکنیت کے لیے ہے۔‘

فیصلے میں عمران خان کو کرپٹ پریکٹس کا مرتکب بھی قرار دیا گیا۔

عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں نکل آئے اور احتجاج کیا، تاہم بعدازاں پارٹی چیئرمین کی ہدایت پر رات کو یہ احتجاج ختم کردیا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان