بچوں کے مشہور کارٹون ڈب کرنے والی کراچی کی کنز الایمان راشد

کراچی کی 24 سالہ کنزالایمان راشد ایک وائس اوور آرٹسٹ ہیں اور بچوں کے مشہور کارٹون ڈورا کی اردو ڈبنگ کرتی ہیں۔

پاکستان میں مختلف زبانوں اور ملکوں کے ڈرامے اردو میں بھی ملتے ہیں جن میں ہم دیکھتے ہیں کہ کرداروں کی آواز اردو زبان میں تبدیل کی ہوئی ہوتی ہے۔

 اس تبدیل کی ہوئی زبان کو ڈبنگ کہا جاتا ہے۔ پس پردہ اس کام کے لیے مختلف فن کار ہوتے ہیں جو ان کرداروں کی آواز اور تمام تاثرات اردو میں منتقل کرتے ہیں۔

کراچی کی 24 سالہ کنزالایمان راشد بھی ایک وائس اوور آرٹسٹ ہیں اور بچوں کے مشہور کارٹون ڈورا کی اردو ڈبنگ کرتی ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کنز الایمان راشد نے بتایا کہ بچپن میں بھی وہ سکول کے دوستوں اور اداکاروں کی آواز کی نقل کرتی تھیں اور آواز اچھی ہونے کی وجہ سے سکول میں ہونے والے نعت کے مقابلوں میں بھی حصہ لیتی تھیں۔

کنز الایمان راشد نے تین سال پہلے ایک نیوز ایجنسی سے بطور وائس اوور آرٹسٹ اپنے کیرئیر کا آغاز کیا اور بعد ازاں اردو ون چینل کے ڈراموں میں مختلف زبانوں کے ڈراموں کے کرداروں کی اردو میں ڈبنگ کی۔

کنز الایمان بچوں، خواتین، لڑکیوں اور مختلف کارٹون کے کرداروں کی ڈبنگ کرتی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کنز الایمان نے مزید بتایا کہ یہ خاصیت ان میں بچپن سے ہے جس کی مدد سے وہ کردار کے لحاظ سے اپنی آواز بدل سکتی ہیں۔

بچوں کے کارٹون ڈورا کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اس کی پاکستان میں اردو ڈبنگ اسی سال اپریل سے شروع کی اور آج بھی کر رہی ہیں۔ وہ کارٹون بچوں میں اب زیادہ مقبول بھی ہونے لگا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب ان کے دوستوں کو پتہ چلا کہ ڈورا کارٹون کی ڈبنگ وہ کرتی ہیں تو وہ حیران ہوگئے تھے اور اکثر ان کے چھوٹے بھائی اور کزن وغیرہ بھی ان سے گھر پر ڈورا کی آواز نکالنے کے لیے کہتے ہیں۔

کنزالایمان نے ڈورا کارٹون کے علاوہ ڈرامہ ’ہماری کہانی سیزن ٹو‘ میں منی شیراز اور آرزو کے کردار کی ڈبنگ کی ہے۔ ارطغرل غازی میں عثمان، چولپان خاتون کی ڈبنگ، پی ٹی وی کے ڈرامے سلطان عبدالحمید میں سارہ حدایہ کی ڈبنگ، کڈزون کارٹون میں سنو وائٹ کی ڈبنگ، کارٹون نیٹ ورک پر بیبی کرائس کی ڈبنگ اور اس کے علاوہ کئی مختلف کرداروں کی ڈبنگ اب تک وہ کر چکی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا