پاکستانیوں کی دعائیں بھی انڈیا کو نہ جتوا سکیں

پہلے پاکستان ٹیم نے خود مداحوں کو مایوس کیا اور جب انہی مداحوں نے انڈیا سے امید لگائی تو انہیں وہاں بھی مایوسی کا سامنا ہی کرنا پڑا ہے۔

ڈیوڈ ملر اور مارکرم کی نصف سنچریوں نے کے سیمی فائنل میں پہنچنے کی امیدیں ختم کر دیں (اے ایف پی)

پہلے پاکستان ٹیم نے خود مداحوں کو مایوس کیا اور جب انہی مداحوں نے انڈیا سے امید لگائی تو انہیں وہاں بھی مایوسی کا سامنا ہی کرنا پڑا ہے۔

انڈیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ سے قبل اور میچ کے دوران بھی پاکستانی فینز اتوار کو انڈیا ہی کی جیت کے لیے دعائیں کرتے رہے تاکہ پاکستان کا سیمی فائنل میں پہنچنے کا سفر جاری رہے۔

مگر ایسا ہو نہ سکا اور انڈیا سنسنی خیز مقابلے کے بعد جنوبی افریقہ سے ہار گیا۔ جس کے بعد بظاہر تو پاکستان کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سفر تمام ہو ہی گیا ہے لیکن تکنیکی اعتبار اس کے انتہائی کم مگر چانسز ضرور موجود ہیں۔

اگر انڈیا یہ میچ جیت جاتا تو پاکستان جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کو ہرا کر سیمی فائنل میں پہنچ سکتا تھا لیکن اس سب کے درمیان ڈیوڈ ملر کھڑے رہے اور پاکستانیوں کی امیدوں کو مدھم کر دیا۔

جب انڈیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ شروع ہوا تو روہت شرما کے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کے فیصلے کو ’شک‘ کی نگاہ سے دیکھا جانے لگا۔ پھر جب انڈیا کی وکٹیں جلدی جلدی گرنے لگیں تو تب کہا جانے لگا کے ’انڈیا جیتنا ہی نہیں چاہتا۔‘

لیکن پھر جب سوریا کمار یادیو نے نصف سنچری سکور کی اور بعد میں ارشدیپ سنگھ نے ایک ہی اوور میں دو وکٹیں لیں تو تبصرے تبدیل ہوئے اور کہا جانے لگا کہ ’نہیں نہیں انڈیا دل سے کھیل رہا ہے۔‘

تاہم بعد میں جب مارکرم اور ڈیوڈ ملر کریز پر جم گئے اور انڈین فیلڈرز کیچز چھوڑنے لگے تو بات پھر وہیں چلی گئی جہاں سے شروع ہوئی تھی۔

ڈیوڈ ملر اور مارکرم نے 134 رنز کے جواب میں تین وکٹیں جلد ہی گر جانے کے بعد عمدہ اننگز کھیلی اور پاکستانیوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ مارکرم نے 52 اور ڈیوڈ ملر نے 59 رنز کی اننگز کھیلی۔

اب اس جیت کے ساتھ جنوبی افریقہ گروپ 2 میں پانچ پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر پہنچ گیا ہے جبکہ انڈیا چار پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور بنگلہ دیش بھی چار ہی پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔

اس سے قبل اتوار ہی کو آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں گروپ 2 کی صورتحال اس وقت مزید دلچسپ ہو گئی تھی جب بنگلہ دیش نے زمبابوے اور پاکستان نے نیدرلینڈز کو ہرا کر دو، دو پوائنٹس حاصل کیے تھے۔

پرتھ میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان نے عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیدرلینڈز کو ایک کم سکور پر آؤٹ کیا اور پھر تین وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل بھی کر لیا۔

پاکستان کی طرف سے ایک بار پھر شاداب خان نے شاندار بولنگ کی اور صرف 22 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

شاداب کے علاوہ محمد وسیم نے دو اور شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف ایک، ایک وکٹ لینے میں کامیاب ہو سکے۔

پاکستان کے لیے اس میچ میں اچھی بات یہ رہی کہ اس کے سٹرائیک بولر شاہین شاہ آفریدی آخرکار وکٹ لینے میں کامیاب ہو ہی گئے۔ جبکہ دوسری اچھی چیز محمد رضوان کا ایک بار پھر رنز کرنا تھی۔

نیدرلینڈز کے 91 رنز کے جواب میں پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو بابر اعظم ایک بار پھر ناکام رہے اور صرف چار رنز بنا کر رن آؤٹ ہو گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے بعد حیدر علی کی جگہ ٹیم میں شامل کیے جانے والے فخر زمان آئے جنہوں نے محمد رضوان کے ساتھ 37 رنز کی پارٹنرشپ کی۔

فخر زمان 16 گیندوں پر 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ تاہم اس موقع پر محمد رضوان کریز پر موجود رہے اور پاکستان کو جیت کی طرف آہستہ آہستہ بڑھاتے رہے۔

تاہم محمد رضوان بھی اپنی ایک اور نصف سنچری سے صرف ایک رن دور رہے اور 39 گیندوں پر 49 رنز کی اننگز کھیل کر اس وقت آؤٹ ہو گئے جب پاکستان کو جیتنے کے لیے صرف نو رنز ہی درکار تھے۔

پاکستان نے آج اپنی لائن اپ میں چار اوپنرز کھلائے تھے۔ یعنی بابر اعظم، محمد رضوان، فخر زمان اور شان مسعود۔ اور یہ چوتھے اوپنر (شان مسعود) بھی پاکستان کو جتوائے بغیر ہی اس وقت پویلین لوٹ گئے جب ٹیم کو جیتنے کے لیے صرف ایک رنز چاہیے تھا۔

خیر جیسے تیسے پاکستان جیت تو گیا اور دو پوائنٹس بھی حاصل کر لیے ہیں، ساتھ میں رن ریٹ بھی قدرے بہتر ہو گیا ہے اور اس سے بھی بڑھ کر پاکستان نے آسٹریلیا میں کوئی بھی ٹی ٹوئنٹی میچ نہ جیتنے کا سلسلہ بھی روک دیا۔ اب پاکستان ٹیم اور پاکستانیوں کو پرتھ ہی میں کھیلے جانے والے آج کے تیسرے میچ کا نہ صرف انتظار رہے گا بلکہ انڈیا کی فتح کے لیے دعائیں بھی کرنا ہوں گی۔

نیدرلینڈز کے ساتھ میچ کے دوران کامنٹری کرنے والے مبصرین کا بھی یہی کہنا تھا کہ ’آج تو انڈیا کے ساتھ ساتھ پاکستانی بھی انڈین ٹیم کو سپورٹ کر رہے ہوں گے۔۔ جو شاید کسی بھی ٹیم کے لیے سب سے زیادہ سپورٹ ہو گی۔‘

کیونکہ اگر آج انڈیا جنوبی افریقہ کو شکست دے دیتا ہے اور پاکستان اپنے اگلے دو میچز جیت جاتا ہے تو اس کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔ مگر ان دو میچز میں سے ایک میچ جنوبی افریقہ کے ساتھ بھی ہے۔ انڈیا اگر جنوبی افریقہ کو شکست دینے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ ایک طرح سے کوارٹرفائنل جیسا ہی ہو جائے گا۔

یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر جہاں پاکستان کے جیتنے کے باوجود رن ریٹ بہتر کرنے کے لیے کوشش نہ کرنے پر تنقید کی جا رہی ہے وہیں انڈیا کی جیت کی دعاؤں کی اپیلیں بھی کی جا رہی ہیں۔

انڈیا بمقابلہ جنوبی افریقہ اس وقت پاکستانی سوشل میڈیا پر بھی ٹاپ ٹرینڈز میں سے ایک ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ