زمبابوے نے پاکستان کا ورلڈ کپ میں سفر مشکل کر دیا

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں زمبابوے نے پاکستان کو ایک رن سے شکست دے کر مزید مشکل میں ڈال دیا ہے۔

پاکستان کے کے خلاف زمبابوے کی فتح میں سکندر رضا نے اہم کردار ادا کیا (اے ایف پی)

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں زمبابوے نے آخری اوور کی آخری گیند پر ایک رن سے میچ جیت کر پاکستان کو اس ورلڈ کپ میں رہنے کے لیے مزید مشکل میں ڈال دیا ہے۔

پرتھ میں کھیلے جانے والے اس میچ میں پاکستان 131 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے میں ناکام رہا اور ایک رن سے میچ ہار گیا۔

آخری اوور میں پاکستان کو جیتنے کے لیے 11 رنز درکار تھے اور کریز پر محمد نواز اور محمد وسیم جونیئر موجود تھے۔ یہ دونوں بلے باز اس اوور سے قبل ایک اچھی شراکت داری قائم کر چکے تھے۔

اس اوور کی پہلی گیند پر محمد نواز نے تین رنز بنائے۔ اس کے بعد سٹرائیک پر آنے والے محمد وسیم جونیئر نے اگلی ہی گیند پر چوکا لگا کر میچ کو اپنی گرفت میں کر لیا۔ اس وقت پاکستان کو اگلی تین گیندوں پر تین رنز درکار تھے۔

محمد وسیم جونیئر نے ایک اور رن لیا تو اگلی گیند پر محمد نواز کوئی رن نہ بنا سکے۔ اننگز کی چوتھی گیند پر محمد نواز چوکا لگانے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہو گئے جس کے بعد پاکستان کو ایک گیند پر تین رنز بنانے تھے۔

مگر کریز پر آنے والے شاہین شاہ آفریدی یہ تین رنز بنانے میں ناکام رہے اور دو رنز بنانے کی کوشش میں رن آؤٹ ہو گئے۔ اس طرح زمبابوے یہ میچ جیت کر دو پوائنٹس حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔

پاکستان کے لیے اس ہار کے بعد اب ورلڈ کپ میں رہنا مشکل ہو گیا ہے کیونکہ اسے اپنے ابتدائی دونوں میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس صورتحال میں پاکستان کو تو اپنے اگلے تمام میچز جیتنے ہی ہوں گے تاہم اسے جنوبی افریقہ اور انڈیا کے ہارنے کی دعائیں بھی کرنا ہوں گی۔

ورلڈ کپ میں کوالیفائی کر کے آنے والی زمبابوے کی ٹیم نے پاکستان کے خلاف اس میچ میں عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا، اور کسی بھی موقعے پر پاکستانی بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے نہیں دیا۔

زمبابوے کی جانب سے سب سے کامیاب بولر سکندر رضا تھے جنہوں نے اہم لمحے پر ایک ہی اوور میں دو وکٹیں لے کر پاکستان کے لیے جیت کا سفر انتہائی مشکل بنا دیا۔ سکندر رضا کی لگاتار دو گیندوں پر آؤٹ ہونے والے بلے باز شاداب خان اور حیدر علی تھے۔

سکندر رضا نے چار اوورز میں 25 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ پاکستان کی طرف سے شان مسعود نے 44 اور محمد نواز نے 22 رنز بنائے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل پرتھ میں میں کھیلے جانے والے گروپ بی کے میچ میں زمبابوے نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹگ کا فیصلہ کیا اور اسے ایک اچھا آغاز بھی مل گیا تھا تاہم حارث رؤف اور محمد وسیم جونیئر نے میچ کا نقشہ بدل دیا تھا۔

جس انداز میں زمبابوے کے اوپنرز نے اننگز کا آغاز کیا اسے دیکھ کر لگ رہا تھا کے وہ ایک بڑا سکور بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ مگر اچانک سے ہی ان کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

زمبابوے کی جانب سے شان ولیمز نے سب سے زیادہ 31 رنز بنائے اور زمبابوے کے حالیہ دنوں میں سب سے کامیاب بلے باز سکندر رضا پاکستان کے خلاف ناکام رہے اور صرف نو رنز ہی بنا سکے۔

اس طرح زمبابوے نے پاکستان کو یہ میچ جیتنے اور ورلڈ کپ میں اپنا کھاتہ کھولنے کے لیے 131 رنز کا ہدف دیا ہے۔

پاکستان کی طرف سے محمد وسیم جونیئر، حارث رؤف اور شاداب خان نے شاندار بولنگ کی اور کسی بھی زمبابوے کے بلے باز کو کریز پر رکنے نہیں دیا۔

زمبابوے کے خلاف میچ سے قبل ہی پاکستانی ٹیم میں ایک مزید فاسٹ بولر کو شامل کرنے کی باتیں کی جا رہی تھیں۔

پاکستان نے ایسا ہی کیا اور محمد وسیم جونیئر نے اس فیصلے کو صحیح بھی ثابت کیا۔ انہوں نے اپنے چار اووروں میں 24 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔

ان کے علاوہ حارث رؤف نے چار اووروں میں صرف 12 رنز دیے اور ایک مگر اہم وکٹ حاصل کی جبکہ شاداب خان نے 23 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستان کے لیے اس میچ میں سب سے پریشان کن بات شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کا ایک بھی وکٹ نہ لینا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ