ایک ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہائپرلوپ چلانے کا سعودی منصوبہ

اس ٹیکنالوجی سے ریاض اور جدہ کے درمیان دس گھنٹوں کا فاصلہ صرف 76 منٹ جبکہ ریاض ۔ ابو ظہبی کا فاصلہ 48 منٹ میں طے کیا جا سکے گا۔

ہائپرلوپ کا ٹیسٹ ٹریک جدہ شہر سے سو کلومیٹر شمال میں تعمیر کیا جائے گا

ہائپرلوپ ٹیکنالوجی پر کام کرنے والی کمپنی ’ورجن ہائپر لوپ ون‘ نے سعودی عرب کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا ہائپر لوپ ٹیسٹ ٹریک بنانے کا معاہدہ کر لیا۔

سعودی عرب کی اکنامک سٹی اتھارٹی (ای سی اے) کے ساتھ معاہدے میں ٹیسٹ ٹریک کے علاوہ جدہ کے شمال میں ایک ریسرچ اور ہائپرلوپ ڈیویلپمنٹ سینٹر بھی بنایا جائے گا۔

ایک علامیے کے مطابق ورجن ہائپرلوپ ون دنیا بھر میں ہائپرلوپ ٹیکنالوجی کامیابی سے استعمال کرنے والی واحد کمپنی ہے، جس نے گذشتہ سو سالوں میں جدید ترین سفری نظام متعارف کروایا۔

کمپنی نے فل سکیل ہائپر لوپ گاڑی کو الیکٹرک پروپلشن اور الیکٹرومیگنٹسم کی مدد سے تقریباً خلائی ماحول میں کامیابی سے چلاتے ہوئے ایک تیز رفتار، سستے اور محفوظ ذرائع سفر کی سہولت کو متعارف کروانا ممکن بنایا۔

 یہ کمپنی اس وقت مختلف حکومتوں، شراکت داروں اور دنیا بھر میں موجود سرمایہ داروں کے ساتھ اگلی کچھ دہائیوں میں نہیں بلکہ کچھ سالوں میں ہائپرلوپ کو ایک حقیقت بنانے کی خواہش مند ہے اور اس وقت امریکی ریاست میسوری، کولوراڈو اور ٹیکساس کے علاوہ بھارت، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔

ورجن ہائپرلوپ ون کی ٹرانسپورٹ ٹیکنالوجی میں ہوا کے کم دباؤ والی ٹیوبز میں پوڈز کے ذریعے مسافروں یا سامان کو 1080 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے فاصلہ طے کرایا جا سکتا ہے جو ہائی سپیڈ ریل کی رفتار سے تین گنا زیادہ ہے۔

یہ نہ صرف سعودی عرب بلکہ پوری گلف تعاون تنظیم کے ممالک میں ہائپرلوپ ٹیکنالوجی کے ذریعے براہ راست منزل پر پہنچنے کے وقت کو بہت کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

اس ٹیکنالوجی سے ریاض سے جدہ کا فاصلہ صرف 76 منٹ میں طے کیا جا سکے گا جو ابھی دس گھنٹوں میں طے کیا جاتا ہے جبکہ ریاض سے ابو ظہبی کا فاصلہ 48 منٹ میں طے کیا جا سکے گا جس پر ابھی ساڑھے آٹھ گھنٹے صرف ہوتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ اعلان سعودی اکنامک سٹی حکام کے وفد کی جانب سے ورجن ہائپر لوپ کے لاس اینجلس میں واقع ہیڈ کوارٹر کے دورے کے بعد کیا گیا۔ 

علامیے کے مطابق، ہائپرلوپ کا ٹیسٹ ٹریک بحیرہ احمر کے ساحل پر واقع جدہ شہر سے سو کلومیٹر شمال میں تعمیر کیا جائے گا۔ اس منصوبے میں 35 کلو میٹر طویل ٹیسٹ اور سرٹیفیکیشن ٹریک تعمیر کیا جائے گا جو سعودی عرب میں ترقی کے مواقع اور مطلوبہ مہارت فراہم کرنے سمیت معاشی سرگرمیوں میں مددگار ثابت ہوگا۔

ریسرچ میں مقامی طور پر ہائپرلوپ ٹیکنالوجی کو فروغ ملے گا اور مزید جدید منصوبوں کی رفتار بڑھانے میں بھی مدد حاصل ہوگی۔

اکنامک سٹی اتھارٹی کے سیکرٹری جنرل موحنود اے ہلال نے کہا: ’سعودی عرب کے لیے ورجن ہائپر لوپ ون کے ساتھ شراکت داری قابل فخر ہے۔ ہم ویژن 2030 کے خواب پر عمل پیرا ہیں جس میں ٹیکنالوجی کی فراہمی اور نوکریوں کے مواقع پیدا کرنا شامل ہیں۔‘

اس تحقیق پرعمل کرنے کے لیے شہزادہ محمد بن سلمان کالج آف بزنس اینڈ اینڑپرینورشپ کے تعاون سے ہائپرلوپ سینٹر کے معاشی اثرات پر ایک رپورٹ بھی شائع کی جائے گی۔ کنگ عبداللہ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے سائنس اور ٹیکنالوجی ماہرین ورجن ہائپولوپ ون کی نیواڈا میں واقع ٹیسٹنگ تنصیبات کا دورہ بھی کریں گے جس میں اس منصوبے کے تکنیکی پہلووں پر نظرثانی کر کے تفصیلی رپورٹ مرتب کی جائے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی