ٹوئٹر ہیڈ کوارٹرز کے ’سامان‘ کی نیلامی

نیلامی کے لیے پیش کی جانے والی اشیا میں کمپنی کا مشہور نیلے رنگ کے پرندے کا مجسمہ اور ایک ’@‘ بھی شامل ہے۔

کمپنی کا مشہور نیلے رنگ کے پرندے کا مجسمہ بھی نیلامی کے لیے پیش کیا جا رہا ہے(ہیریٹیج گلوبل پارٹنرز)

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر اپنے سان فرانسسکو ہیڈ کوارٹر سے دفتری اشیا نیلام کر رہی ہے۔ ان اشیا میں کمپنی کا مشہور نیلے رنگ کے پرندے کا مجسمہ اور ایک ’@‘ بھی شامل ہے۔

معیاری آفس فرنیچر کے علاوہ اس نیلامی میں موبائل میڈیا سینٹرز، سمارٹ ٹی وی اور ڈیجیٹل وائٹ بورڈز بھی شامل ہوں گے۔

باورچی خانے کا سامان، جس میں ایسپریسو مشینیں، آئس مشینیں اور یہاں تک کہ ایک برقی موٹر سائیکل چارجنگ سٹیشن بھی نیلام کیا جائے گا۔

ٹوئٹر پرندے کا مجسمہ تین فٹ سے زیادہ اونچا ہے، جبکہ ’@‘ پلانٹر چھ فٹ کا ہے اور اس میں فی الحال مصنوعی پودے رکھے ہوئے ہیں۔

ٹیسلا کمپنی کے ارب پتی مالک ایلون مسک کی جانب سے 44 ارب ڈالر میں اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی خرید کے بعد کئی ہفتوں سے جاری افراتفری کے بعد یہ فروخت شروع  ہوئی ہے۔

ہائی پروفائل ٹیک اوور کے بعد والے ہفتوں میں ٹوئٹر کے ہزاروں ملازمین کو برطرف کر دیا گیا یا انہوں نے کمپنی سے استعفیٰ دیا تھا۔

گذشتہ ہفتے یہ اطلاع آئی تھی کہ ٹوئٹر نے ’سخت‘ کام کے ماحول کے حصے کے طور پر دفتر میں ملازمین کے سونے کے لیے کچھ جگہ کو بیڈرومز میں تبدیل  کر دیا ہے۔

اب سان فرانسسکو ڈپارٹمنٹ آف بلڈنگز انسپیکشن کی جانب سے اس صورت حال کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہیریٹیج گلوبل پارٹنرز کی جانب سے کی جانے والی یہ نیلامی 17 جنوری صبح سات بجے سے 18 جنوری رات 10 بجے تک جاری رہے گی۔

ابتدائی قیمتیں 25 تا 50 ڈالر کے درمیان رکھی گئی ہیں۔

ایلون مسک نے کہا ہے کہ ٹوئٹر کے اتنے سارے ملازمین کو برطرف کرنا ضروری تھا کیونکہ کمپنی کو روزانہ 30 لاکھ ڈالر کا نقصان ہو رہا تھا، لیکن نیلامی کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس کا آئندہ فروخت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

ہیریٹیج گلوبل پارٹنرز(ایچ جی پی) کے صدر نک ڈوو نے سی این این کو بتایا ہے کہ ’ہم اس بات کا تعین نہیں کرتے کہ کون سا اثاثہ کمپنی کے لیے غیرضروری ہے، بالکل اسی طرح جیسے ایک رئیل سٹیٹ بروکر اس بات کا تعین نہیں کرتا کہ ان کے کلائنٹ کو کون سے گھر یا عمارتیں فروخت کرنے کی ضرورت ہے۔‘

(ایڈٹنگ : ذیشان حیدر، ترجمہ: العاص)

 

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل