جنوبی سوڈان: صدر کی نامناسب ویڈیو شیئر کرنے والے صحافی گرفتار

میڈیا واچ ڈاگ سی پی جے کے مطابق سرکاری تقریب کے دوران جنوبی سوڈان کے صدر کی پتلوں میں پیشاب خطا ہونے کی ویڈیو بنانے اور یوٹیوب پر شیئر کرنے پر حکام نے چھ صحافیوں کر گرفتار کر لیا ہے۔

جولائی 2021 میں لی گئی اس تصویر میں جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر جوبا میں ایک پریس سے خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)

میڈیا کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں نے جنوبی سوڈان میں حکام سے مبینہ طور پر صدر سلوا کِیر کا کپڑوں میں پیشاب خطا ہوتے ہوئے دکھانے پر گرفتار کیے گئے چھ صحافیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

نیویارک سے کام کرنے والے میڈیا واچ ڈاگ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) نے میڈیا رپورٹس اور واقعے سے واقف بعض ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی سوڈان کے سرکاری ریڈیو (ساوتھ سوڈان براڈکاسٹنگ کارپوریشن) کے عملے کو منگل کو نیشنل سکیورٹی سروس کے ایجنٹوں نے گرفتار کیا تھا۔

سی پی جے نے جمعہ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ زیر حراست صحافی دسمبر میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی فوٹیج کے حوالے سے زیر تفتیش ہیں۔

یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں روایتی سیاہ ٹوپی اور سرمئی لباس میں ملبوس 71 سالہ جنوبی سوڈان کے صدر  سلوا کِیر کی پتلون کی بائیں طرف پھیلتا ہوا سیاہ دھبہ دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں صدر سلوا کِیر سڑک کا افتتاح کر رہے ہیں، اور ان کے ارد گرد کئی سویلین اور فوجی اہلکار بھی دیکھے جا سکتے ہیں، جن میں سے کئی ایک ان (صدر) کی بائیں ٹانگ پر پھیلتے ہوئے گیلے دھبے اور پاوں کے نیچے زمین پربہتے مائع کو دیکھ بھی رہے ہیں۔

جنوبی سوڈان برادکاسٹنگ کارپوریشن کے ایک اہلکار نے آزاد سٹیشن ریڈیو تمازوج کو بتایا کہ انہوں نے ویڈیو نشر نہیں کی۔

سی پی جے کے سب صحارا افریقہ کے نمائندے متھوکی مومو نے کہا: ’مذکورہ گرفتاریاں اسی انداز میں کی گئین ہیں جب حکام کوریج کو ناگوار سمجھتے ہوئے من مانی حراست کا سہارا لیتے ہیں۔

’حکام کو چاہیے کہ وہ ساوتھ سوڈان براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے ان چھ ملازمین کو غیر مشروط طور پر رہا کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ مزید ڈرانے یا گرفتاری کے خطرے کے بغیر کام کر سکیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جنوبی سوڈان کے صحافیوں کی یونین نے بھی ان چھ افراد کے بارے میں تحقیقات کے ’تیزی سے نتیجہ اخذ کرنے‘ کا مطالبہ کیا، جنہیں عوام کو 'ایک مخصوص فوٹیج' جاری کرنے کے بارے میں علم ہونے کا شبہہ ہے۔

یونین نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا: ’اگر پیشہ ورانہ بدانتظامی یا جرم کا کوئی اولین معاملہ ہے تو حکام کو اس مسئلے کو منصفانہ، شفاف اور قانون کے مطابق حل کرنے کے لیے انتظامی یا قانونی عمل کو تیز کرنا چاہیے۔‘

صدر سلوا کِیر نے جولائی 2011 میں سوڈان سے آزاد ہونے کے بعد جنوبی سوڈان کی ایک آزاد ملک کی حیثیت سے پیدائش کی نگرانی کی۔

جنوبی سوڈان دنیا کا سب سے کم عمر آزاد ملک ہے جو آزادی کے بعد تصادم، سیاسی بحران، قدرتی آفات اور بھوک جیسے کئی بحران برداشت کرتا رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی افریقہ