لائن آف کنٹرول کی دونوں جانب کشیدگی

پاکستان فوج کا کہنا ہے کہ بھارت نے کنٹرول لائن کے ساتھ شہری آبادی کو دانستہ طور پر نشانہ بنانے کے لیے کلسٹر بارود کا استعمال کیا ہے۔

لسٹر بم فضا یا زمین سے پھینکے جانے والے گولوں کی ایک ایسی قسم ہے جس کے اندر چھوٹے چھوٹے مزید گولے موجود ہوتے ہیں۔ یہ گولہ جب پھینکا جاتا ہے تو اس سے نکلنے والے مزید چھوٹے گولے وسیع علاقے میں جانی نقصان یا گاڑیوں کو تباہ کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ (اے ایف پی)

پاکستان فوج کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے کنٹرول لائن کے ساتھ شہری آبادی کو دانستہ طور پر نشانہ بنانے کے لیے کلسٹر بارود کا استعمال کیا ہے جو جنیوا کنونشن اور عالمی انسانی قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

ادھر لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب بھارتی حکام کی جانب سے علاقہ چھوڑنے کی ہدایت کے بعد ہزاروں سیاحوں اور طلبہ نے وہاں سے ہفتے کو نکالنا شروع کر دیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ تازہ بھارتی فوجی دستے بھی کشمیر پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔

برطانیہ اور جرمنی نے بھی اپنے شہریوں کو کشمیر سفر کرنے سے منع کر دیا ہے۔

یہ اقدام جموں و کشمیر کی حکومت کی جانب سے جمعے کو ان خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر سیاحوں اور زائرین کو وادی چھوڑنے کا حکم دیا جن کے مطابق کسی ’مذہبی اجتماع‘ کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق بھارتی فوج نے وادی نیلم میں 30 اور 31 جولائی کی شب توپ خانے کے ذریعے کلسٹر بارود استعمال کرتے ہوئے خواتین اور بچوں سمیت بےگناہ شہریوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں چار سالہ بچے سمیت دو شہری ہلاک اور گیارہ شدید زخمی ہوگئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جنیوا کنونشن کے تحت کلسٹر بارود کا استعمال ممنوع ہے کیونکہ اس کے استعمال سے شہریوں پر سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے کہا کہ تمام عالمی ضابطوں کے خلاف بھارت کی کھلی جارحیت سے بھارتی فوج کا حقیقی کردار اور اخلاقی پستی بے نقاب ہو رہی ہے۔

آئی ایس پی آر نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کی طرف سے کلسٹر بارود کے استعمال سے متعلق عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کا نوٹس لے جس سے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں مقامی حکام نے لائن آف کنٹرول کے پانچ کلومیٹر اندر دیہی علاقوں میں قائم امن کمیٹیوں جاری اسلحہ کے لائسنس کے اجرا، تجدید سے متعلق شرائط سے استثنی کا حکم جاری کیا ہے۔

حکام نے لائن آف کنٹرول کے قریب آبادی کو زمین پر پڑی چیزیں نہ اٹھانے کا مشورہ دیا ہے۔

ادھر پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بگڑتی صورتحال پر رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ سیکرٹری جنرل او آئی سی کو کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں آگاہ کریں گے اور کشمیریوں کو ’بھارتی بربریت‘ سے بچانے کے لیے تنظیم کو کردار ادا کرنے کا کہیں گے۔

وزیر خارجہ نے یہ فیصلہ حریت کے رہنما سید علی گیلانی کے ٹویٹ کے بعد کیا جس میں انہوں نے جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی ’بھارتی جارحیت‘ پر ایس او ایس کال دی ہے اور بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی نسل کشی کے خطرے کا اظہار کیا ہے۔

اس سے قبل وزیر خارجہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو بھی تفصیلی خط ارسال کر چکے ہیں جس میں بھارت کی طرف سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی معاونت جاری رکھے گا۔

کشمیری حکومت کے اعلان کے بعد جعمے کو پیٹرول سٹیشن، سٹورز اور بینک کی کیش مشین پر کشمریوں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں جن میں ہفتے کو قدرے کمی آئی۔

کشمیر میں فوج کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل کنول جیت سنگھ نے جعمے کو ایک بیان میں بتایا کہ امرناتھ یاترا کے راستے کے قریب ایک سنائپر بندوق اور بارودی سرنگ جس پر پاکستانی نشانات تھے ملیں ہیں جن سے بقول ان کے یاترا کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی ظاہر ہوتی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا