’نہ چاہتے ہوئے‘ چیئرمین نیب کا استعفیٰ منظور کیا: وزیراعظم آفس

آفتاب سلطان کو گذشتہ برس جولائی میں قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔

آفتاب سلطان نے اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کا بیشتر حصہ محکمہ پولیس میں بطور سول سرونٹ گزارا اور گریڈ 22 تک پہنچے (فائل تصویر: پنجاب پولیس)

قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین آفتاب سلطان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں آفتاب سلطان نے کہا کہ ’میں نے استعفیٰ وزیراعظم شہباز شریف کو دیا اور انہوں نے اسے منظور کرلیا۔‘

وزیراعظم دفتر کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں بتایا گیا کہ ’چیئرمین قومی احتساب بیورو آفتاب سلطان نے ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنا استعفیٰ وزیراعظم محمد شہباز شریف کو پیش کیا۔‘

بیان کے مطابق: ’وزیراعظم نے آفتاب سلطان کی خدمات، ایمانداری اور راست بازی کو سراہا۔ ان کے اصرار پر وزیراعظم نے نہ چاہتے ہوئے آفتاب سلطان کا استعفیٰ قبول کر لیا۔‘

آفتاب سلطان کو گذشتہ برس جولائی میں چیئرمین نیب کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔

آفتاب سلطان کون ہیں؟

صوبہ پنجاب کے صعنتی شہر فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے آفتاب سلطان ماضی میں کئی اہم سرکاری عہدوں پر فرائض سرانجام دیتے رہے ہیں۔ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے قانون میں گریجویشن کی اور 1977 میں مقابلے کے امتحان میں حصہ لیا، جس کے نتیجے میں انہیں پولیس سروس ملی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فورتھ کامن کے آفتاب سلطان نے اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کا بیشتر حصہ محکمہ پولیس میں بطور سول سرونٹ گزارا اور گریڈ 22 تک پہنچے۔

انہیں 2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے پہلی مرتبہ ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) تعینات کیا۔ یہ پہلا ایسا عہدہ تھا جس کے بعد ان کا زیادہ تذکرہ کیا جانے لگا۔ وہ شاہد خاقان عباسی کے دور میں مسلم لیگ ن حکومت میں بھی اس عہدے پر پانچ سال تک فائز رہے۔

آفتاب سلطان 2013 کے عام انتخابات میں انسپکٹر جنرل پنجاب بھی رہے، جبکہ وہ نیشنل پولیس اکیڈمی کے کمانڈنٹ بھی رہ چکے ہیں۔

آفتاب سلطان کے والد اور ساس دو دو مرتبہ رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان