کابل میں وزارت خارجہ کی عمارت کے قریب دھماکہ، چھ اموات: وزارت داخلہ

افغانستان میں وزارت داخلہ کے مطابق پیر کو کابل میں وزارت خارجہ کی عمارت کے قریب خودکش دھماکے میں چھ افراد کی موت ہوگئی ہے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے (اے ایف پی)

افغانستان میں وزارت داخلہ کے مطابق پیر کو کابل میں وزارت خارجہ کی عمارت کے قریب خودکش دھماکے میں چھ افراد کی موت ہوگئی ہے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالنفی تاکور نے ٹوئٹ کیا کہ افغان فورسز نے حملہ آور کی شناخت کر لی تھی لیکن اس کے پاس موجود دھماکہ خیز مواد پھٹ گیا جس کے نتیجے میں چھ شہریوں کی موت ہوئی جبکہ متعدد زخمی ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دھماکہ وزارت خارجہ کے قریب ایک کاروباری مرکز کے سامنے ہوا۔

ایمرجنسی نامی اطالوی غیر سرکاری تنظیم، جو دارالحکومت کابل میں ایک ہسپتال چلاتی ہے، نے تصدیق کی ہے کہ دو افراد کو مردہ اور ایک بچے سمیت 12 افراد کو زخمی حالت میں لایا گیا ہے۔

پیر کو ہونے والا یہ دھماکہ تین ماہ سے بھی کم عرصہ میں افغان وزارت خارجہ کے قریب ہونے والا دوسرا اور ماہ رمضان میں پہلا حملہ ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حملہ سکیورٹی چوکی کے قریب ہوا ہے۔

روئٹرز نے کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا، ’ملک اصغر سکوائر میں۔۔۔ ایک خودکش حملہ آور کو ٹارگٹ تک پہنچنے سے پہلے چیک پوائنٹ پر شناخت کر کے مار دیا گیا تاہم اس دوران دھماکہ ہو گیا۔‘

 انہوں نے کہا کہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں طالبان سکیورٹی فورسز کے تین اہلکار بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے ٹارگٹ کا نام نہیں بتایا لیکن یہ دھماکہ ایک مصروف علاقے میں ایک چیک پوسٹ کے قریب ہوا جہاں وزارت خارجہ سمیت متعدد سرکاری عمارتیں موجود ہیں۔

یہ واقعہ پیر کی دوپہر پیش آیا، جب شہر میں ہجوم ہوتا ہے کیونکہ سرکاری دفاتر کا عملہ ماہ رمضان کے دوران جلدی چھٹی کرتا ہے۔

حالیہ مہینوں میں کابل اور دیگر شہری علاقوں میں متعدد حملے ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کی ذمہ داری داعش کے شدت پسندوں نے قبول کی ہے۔

جنوری 2023 میں بھی وزارت خارجہ میں ایک دھماکے ہوا تھا، جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد مارے گئے درجنوں زخمی ہوئے۔ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب ملازمین چھٹی کے بعد عمارت سے باہر نکل رہے تھے۔

طالبان انتظامیہ نے کہا ہے کہ اس کی توجہ ملک کو محفوظ بنانے پر مرکوز ہے اور اس نے حالیہ ہفتوں میں داعش کے مشتبہ ارکان کے خلاف متعدد چھاپے بھی مارے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا