جاپان: کاک ٹیل میں ’اپنا خون ملانے‘ والی ویٹرس کو ملازمت سے نکال دیا

کیفے کا کہنا ہے کہ ویٹرس کا یہ اقدام ’قطعی قابل قبول نہیں‘ اور اعلان کیا کہ ایک دن کے لیے کاروبار بند رہے گا کیونکہ وہ پینے والے گلاس تبدیل کریں گے۔

ویٹریس نے مبینہ طور پر ایک گاہک کی درخواست پر اس مشروب میں اپنا خون ملایا (تصویر: اینواتو)

جاپان میں ایک کیفے نے اپنا خون ملا کر کاک ٹیل بنانے والی ویٹرس کو ملازمت سے نکال دیا ہے جبکہ اور ڈاکٹروں نے ان کے گاہکوں کو طبی معائنے کا مشورہ دیا ہے۔

مونڈائیجی کون کیفے ڈاکو نامی اس کیفے کا ترجمہ ’پرابلم چائلڈ ڈارک کیفے‘ کے نام سے کیا گیا ہے، جس کی تھیم سیاہ میک اپ کرنے والی ویٹرس کی خدمات حاصل کرنا ہے۔

سٹریٹ ٹائمز نے نیوز ویب سائٹ فلیش کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جاپان کے دوسرے سب سے بڑے جزیرے ہوکائیڈو کے سسیکینو انٹرٹینمنٹ ڈسٹرکٹ میں واقع کیفے نے دو اپریل کو اعلان کیا تھا کہ اس نے ایک ملازمہ کو برطرف کر دیا ہے جنہوں نے اپنا خون کاک ٹیل میں ملایا تھا۔  کیفے نے اس (ویٹریس) کے خطرناک رویے پر معافی مانگی ہے۔

ویٹریس نے مبینہ طور پر ایک گاہک کی درخواست پر اس مشروب میں اپنا خون ملایا۔

کیفے کا کہنا ہے کہ ویٹرس کا یہ اقدام ’قطعی قابل قبول نہیں‘ اور اعلان کیا کہ ایک دن کے لیے کاروبار بند رہے گا کیونکہ وہ پینے والے گلاس تبدیل کریں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ویٹریس کے اقدامات ’پارٹ ٹائم دہشت گردی جاب‘ سے مختلف نہیں ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مارچ میں کھلنے والے اس کیفے میں 19 ڈالر فی گھنٹہ کی قیمت پر مشروبات پینے کا خصوصی مینو بھی ہے۔

ایک ڈاکٹر زینٹو کیتاو نے نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ برطرف ملازمہ اور ان کے خون کی ملاوٹ والا کاک ٹیل پینے والے گاہکوں کو چاہیے کہ خون سے پھیلنے والی بیماریوں جیسا کہ ایچ آئی وی، ہیپاٹائٹس سی، ہیپاٹائٹس بی اور سفلس سے بچنے کے لیے طبی معائنہ کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ ’کسی دوسرے شخص کا خون پینے سے متاثر ہونے کے واقعات شاذ و نادر ہی سامنے آتے ہیں لیکن خاص بیماریاں خون کے ذریعے منتقل ہوسکتی ہیں جن میں ایچ آئی وی، ہیپاٹائٹس سی، ہیپاٹائٹس بی اور سیفلس شامل ہیں۔ اگر منہ میں زخم ہوں تو خون کی منتقلی سے متاثر ہونا آسان ہے۔‘

جاپان میں عجیب و غریب تھیمز والے سینکڑوں کیفے ہیں جو لوگوں کی فینٹسیز کو پورا کرنے کے لیے ملک بھر میں پھیل رہے ہیں۔

 اس رجحان نے فیشن اور ٹریول بلاگر لا کارمینا کی کتاب ’کریزی، ویکی تھیم ریسٹورنٹس: ٹوکیو‘ کو بھی متاثر کیا ہے۔

ان میں چند نام پوکیمون، سنیک، پرنسز، ویمپائر اور یہاں تک کہ بینڈیج کیفے ہیں۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا