مردان کا شاپنگ مال سیل ہونے پر مالک کی ’حکومتی رویے‘ پر تنقید

عالم زیب خان ہوتی کے مطابق پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا پریشانی کا سبب بن رہا ہے جس کی وجہ سے میں نے سوشل میڈیا پر اوورسیز پاکستانیوں کو پیغام دیا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری سے گریز کریں کیونکہ یہاں پر انتظامیہ حوصلہ افزائی کی بجائے حوصلہ شکنی کرتی ہے۔

مردان میگا مارٹ مین مردان نوشہرہ روڈ پر واقع تین منزلہ ڈیپارٹمنٹل سٹور ہے (عالم زیب خان)

مردان انتظامیہ کی جانب سے مقامی شاپنگ سٹور ’مردان میگا مارٹ‘ کو واٹراینڈ سنیٹیشن سروسز کمپنی کے بقایاجات نہ دینے کے الزام میں سیل کر کے بعد ازاں دوبارہ کھول دیا گیا۔

سٹور سیل ہونے کے بعد مارٹ کے مالک عالم زیب خان ہوتی نے ضلعی انتظامیہ کے رویے پر سوشل میڈیا پر ویڈیو اپ لوڈ کی جو بہت وائرل ہوئی۔

مردان میگا مارٹ سیل کرنے کے حوالے سے مردان تحصیل کی اسسٹنٹ کمشنر عائشہ طاہر کا کہنا ہے کہ ’مردان میگا مارٹ کے خلاف واٹراینڈ سنیٹیشن سروسز کمپنی کے دو سال کے بقایا جات جمع ہوچکے تھے جو اس وقت 46 ہزار روپے بنتے ہیں۔ سٹور یہ بل نہ ادا ہونے کی وجہ سے سیل کردیا گیا تھا۔‘

مردان میگا مارٹ مین مردان نوشہرہ روڈ پر واقع تین منزلہ  ڈیپارٹمنٹل سٹور ہے۔

اس سٹور کے مالک عالم زیب خان ہوتی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’لندن کے شہر برمنگھم، بلیک پول اور ورسٹن شائر میں ان کے تین ریسٹورنٹ تھے جنہیں 2009 میں بیچ کر میں نے کروڑوں روپے کی پاکستان میں سرمایہ کاری کا منصوبہ بنایا اوراپنے ضلع مردان میں میگا مارٹ کے نام سے انگلینڈ کے جنرل سٹورز کی طرز پر ایک جنرل سٹور کھول لیا۔‘

عالم زیب خان ہوتی کا کہنا تھا کہ ’میں نےانگلینڈ میں بزنس کر کے دیکھ لیا ہے کہ وہاں پر انتظامیہ تاجروں کے ساتھ کس طرح رویہ رکھتی ہے، وہاں پر آٹھ سال میں کاروبار کرتا رہا اور کوئی ڈسپرین گولی کی بھی ضرورت محسوس نہیں کی تھی، لیکن یہاں آئے روز مسائل کی وجہ سے میں دو دفعہ دل کے عارضے میں مبتلا ہو کر سی سی یو جا چکا ہوں۔ یہاں پر تاجر انزائیٹی اور ڈپریشن کا شکار بنا دیا جاتا ہے۔‘

عالم زیب خان ہوتی کا کہنا تھا کہ ’میں سالانہ لاکھوں روپے ٹیکس جمع کرواتا ہوں، 35 افراد سٹور میں ملازم ہیں، میں آئین اور قانون کو فالو کرتا ہوں۔‘

’باہر ملک کی بجائے اپنے ملک پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا پریشانی کا سبب بن رہا ہے جس کی وجہ سے میں نے سوشل میڈیا پر اوورسیز پاکستانیوں کو پیغام دیا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری سے گریز کریں کیونکہ یہاں پر انتظامیہ حوصلہ افزائی کی بجائے حوصلہ شکنی کرتی ہے۔‘

عالمزیب خان ہوتی کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو صحافی احتشام الحق نے ٹوئٹر پراپ لوڈ کی، جس پر لوگوں نے انتطامیہ کے اس رویے پر شدید تنقید کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عالم زیب خان کے ممطابق ’مردان کی واٹراینڈ سنیٹیشن سروسز کمپنی کے اہلکار، انتظامیہ کے افسر اور دیگر پولیس نفری کے ہمراہ سٹور میں داخل ہوئے اور کہنے لگے کہ سٹور پر کمپنی کی گاربیج سروس کا بقایا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’کمپنی ہمیں کسی قسم کی سروس نہیں دیتی اور نہ کسی قسم کا ان کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا۔ وضاحت کرنے کے باوجود میگا مارٹ کو سیل کردیا گیا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ملک کی معاشی صورتحال پہلے سے تباہ ہو چکی ہے اور انتظامیہ کے ایسے رویے سے مزید روزگار متاثر ہو رہے ہیں۔‘

عالم زیب کے مطابق مقامی تاجر رہنماؤں کے اسسٹنٹ کمشنر مردان کے ساتھ مذاکرات کے بعد میگا مارٹ کو کھول دیا گیا۔

مردان تحصیل کی اسسٹنٹ کمشنر عائشہ طاہر نے اس حوالے سے بتایا کہ ’واٹراینڈ سنیٹیشن سروسز کمپنی کے چارجز نہ دینے پر بازار میں دیگر پلازے بھی سیل کیے جاتے ہیں۔ کمپنی ان پلازوں اور شاپنگ مالز سے گند اٹھاتی ہے اور اس کے باقاعدہ چارجز لیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ جو بھی پلازہ کچرے کو صحیح ٹھکانے نہیں لگاتا تو اسے بھی جرمانہ کیا جاتا ہے۔‘

اسسٹنٹ کمشنر عائشہ طاہر نے مزید بتایا کہ ’مردان میگا مارٹ کو بقایاجات دینے کی یقین دہانی پر بعد میں کھول دیا گیا تھا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان