مردان کے 14 سالہ مصور جو خواتین پر تشدد کو اجاگر کرتے ہیں

شاہ خان کی پینٹنگز کا دائرہ خواتین پر ہونے والے مظالم اور تشدد کے گرد گھومتا ہے۔

مردان سے تعلق رکھنے والے شاہ خان کو مصوری کا شوق بچپن سے تھا، جس کا دائرہ کار انہوں نے خواتین پر ہونے والے مظالم اور ناروا سلوک کی منطرکشی تک بڑھا دیا۔

14 سالہ شاہ خان اپنے آرٹ کے ذریعے ان ہی مسائل کو اجاگر کرنا چاہتے ہیں۔

شاہ خان کے مطابق جب انہوں نے پینٹنگ شروع کی تو انہیں کوئی ایسا خاص پلیٹ فارم اور موضوع نہیں مل رہا تھا، جس پر وہ اپنے فن کی بنیاد رکھیں۔ 

’میں اس تلاش میں تھا کہ ہمارے معاشرے میں ایسی کون سی برائی ہے، جسے میں اجاگر کر سکتا ہوں؟ میں نے جان لیا کہ وہ برائی عورتوں پر تشدد ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شاہ خان نے بتایا کہ انہوں نے ایک خبر پڑھی کہ ایک شوہر نے اپنی بیوی کو ٹک ٹاک کی ویڈیو بنانے کی وجہ سے قتل کیا۔

’تبھی میرے ذہن میں خیال آیا کہ معاشرہ عورتوں کو کم تر سمجھنے اور ان پر تشدد کرنے کی بیماری کا شکار ہے اور مجھے اس پر کام کرنا چاہیے۔‘

شاہ خان نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے آرٹ کو دو مرحلوں میں تقسیم کرتے ہیں۔ پہلا مرحلہ خواتین کے بنیادی حقوق جیسے تعلیم کے بارے میں ہے اور دوسرے میں ان پر سسرال میں ہونے والے مظالم کا ذکر ہوتا ہے۔

شاہ خان نے مختلف پورٹریٹس بنائے ہیں جن میں ترکی کے مشہور ڈرامہ سیریل ارطغرل کے کردار، بین الاقوامی سلیبرٹیز جیسا کہ سابق امریکی صدر باراک اوبامہ، ترک صدر رجب طیب اردوغان اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان شامل ہیں۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فن