’پاکستان کم سے کم ایٹمی ڈیٹرنس برقرار رکھے گا‘

شاہ محمود قریشی نے بھارتی وزیر دفاع کے جوہری ہتھیاروں کے ’پہلے استعمال نہ کرنے‘ کی پالیسی سے متعلق بیان کوغیر ذمہ درانہ قرار دے دیا۔

(اے ایف پی)

پاکستان کے وزیر خارجہ  شاہ محمود قریشی نے جمعہ کو بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے جوہری ہتھیاروں کے ’پہلے استعمال نہ کرنے‘ کی پالیسی سے متعلق ایک بیان کوغیر ذمہ درانہ قرار دیا ہے۔

راج ناتھ سنگھ نے جوہری ہتھیاروں کے ’پہلے استعمال نہ کرنے‘ کو حالات پر منحصر قرار دیا ہے، جو بظاہر پاکستان کو ایک مخفی دھمکی لگتی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق راج ناتھ سنگھ کا یہ بیان قومی سلامتی ڈاکٹرائن میں موجود ابہام کا اظہار ہے۔ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب کشمیر کی خود مختاری کے خاتمے کے بھارتی فیصلے کے بعد دونوں ملکوں میں کشیدگی میں اضافہ ہو چکا ہے۔

قریشی کے مطابق، انہیں حیرت ہوئی کہ اتنے ذمہ دار آدمی کا اتنا غیرذمہ دارانہ بیان آیا۔’ اس سے ان کے ایٹمی ہتھیاروں میں پہل نہ کرنے کے دعوے کی بھی نفی ہوئی ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کم سے کم ڈیٹرنس برقرار رکھے گا۔

دونوں ملک اس مسئلے پر تین جنگیں بھی لڑچکے ہیں۔ جمعرات کو پاکستانی فوج نے کہا کہ اس کے تین فوجی سرحد پار سے ہونے والی شیلنگ میں ہلاک ہوگئے جبکہ جوابی کارروائی میں پانچ بھارتی فوجی مارے گئے۔

دہلی نے فائرنگ کے تبادلے کی تصدیق توکی لیکن اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں کی تردید بھی کی۔  فروری میں پاکستانی اور بھارتی جنگی طیاروں کے درمیان  کشمیر کے علاقے میں جھڑپ ہو چکی ہے۔

مغربی بھارت کے علاقے پوکھران کا دورہ کرنے والے راج ناتھ سنگھ نے سابق بھارتی وزیر اعظم اور ہندو قوم پرست رہنما اٹل بہاری واجپائی کی برسی پر بھارت کو جوہری طاقت بنانے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے اپنی ٹویٹ میں کہا: ’پوکھران وہ علاقہ ہے جس نے واجپائی جی کے مضبوط عزم کی بدولت بھارت کو جوہری طاقت بنتے اور جوہری ہتھیاروں کے ’پہلے استعمال نہ کرنے‘ کے ارادے کو دیکھا ہے۔ بھارت سختی سے اس ڈاکٹرائن پر عمل کر رہا ہے ۔ مستقبل میں جو ہوگا وہ حالات پر منحصر ہے۔‘

بھارت نے 1998 میں پوکھران میں زیر زمین دھماکے کرنے کے بعد جوہری طاقت ہونے کا اعلان کیا تھا۔ پاکستان نے بھی جواب میں کچھ روز بعد اپنی جوہری طاقت کا اظہار کیا تھا۔

جوہری ماہرین کے مطابق تب سے ہی دونوں ممالک جوہری ہتھیاروں اور انہیں لے جانے والے میزائیلوں میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تجربات کے وقت بھارت کا کہنا تھا کہ اس کی ایٹمی صلاحیت  چین کے مقابلے میں دفاعی طور پر ہے لیکن بھارت کو پاکستان کی جوہری صلاحیت پر بھی تشویش تھی۔

سیاسی تجزیہ کار شیکھر گپتا کا کہنا ہے: ’ظاہری طور پر دکھائی دیتا ہے کہ بھارتی حکومت جوہری ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہ کرنے کے فیصلے پر دوبارہ غور کر رہی ہے اور اس بیان کا نشانہ پاکستان ہو سکتا ہے۔‘

 پاکستان ماضی میں کہتا رہا ہے کہ بھارت کے اچانک جوہری حملے سے نمٹنے کے لیے اسے چھوٹے پیمانے کے جوہری ہتھیار تیار کرنا ضروری ہے۔

شیکھر گپتا نے ایک ٹویٹ میں کہا: ’راج ناتھ سنگھ بہت سوچ سمجھ کے بات کرتے ہیں اور فضول بات کرنے کے عادی نہیں۔ وہ ایک تبدیلی کا اشارہ دے رہے ہیں، جو کہ واجپائی کی ’نو فرسٹ یوز‘ پالیسی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔‘

امریکہ میں ایم آئی ٹی میں جوہری معاملات کے ماہر وپن نارنگ کے مطابق راج ناتھ سنگھ کا بیان اس بات کا اشارہ ہے کہ مستقبل میں ’نو فرسٹ یوز‘ پالیسی تبدیل ہو سکتی ہے۔

نارنگ نے ایک ٹویٹ میں کہا:’ کوئی غلط فہمی نہ رہے۔ یہ بھارتی وزیر دفاع کا سرکاری بیان ہے کہ بھارت ہمیشہ نو فرسٹ یوز پالیسی پر عمل پیرا نہیں رہے گا۔

 

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا