سعودی ولی عہد، ترک صدر کی ملاقات، دوطرفہ معاہدوں پر دستخط

سعودی ولی عہد اور ترک صدر کی موجودگی میں دونوں ممالک کے درمیان متعدد معاہدوں پر دستخط بھی کیے گئے جن میں توانائی کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے لیے ایک مفامتی یادداشت بھی شامل ہے۔

سعودی عرب اور ترکی کے درمیان پیر کو ترک صدر رجب طیب اردوغان کے دورے کے موقع پر متعدد دو طرفہ معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان پیر کو سعودی عرب کے سرکاری دورے کے لیے جدہ پہنچے جہاں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جدہ کے قصر السلام میں ان کا خیر مقدم کیا۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ترک صدر کی آمد پر باضابطہ استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ترک صدر کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے۔

ملاقات میں دونوں ممالک کے تعلقات کے پہلوؤں، مشترکہ تعاون کے امکانات اور مختلف شعبوں میں انہیں ترقی دینے کے مواقع کا جائزہ لیا گیا۔

وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان، وزیر سپورٹس شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی بن فیصل اور شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نائف بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سعودی ولی عہد اور ترک صدر کی موجودگی میں دونوں ممالک کے درمیان متعدد معاہدوں پر دستخط بھی کیے گئے جن میں توانائی کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے لیے ایک مفامتی یادداشت بھی شامل ہے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے سعودی عرب کے شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کو ترکی میں بنی دو الیکٹرک گاڑیوں کا تحفہ بھی دیا۔

 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

استنبول سے جدہ کے لیے روانہ ہوتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کہا تھا کہ ’ان ممالک کے دوروں کا بنیادی مقصد مشترکہ سرمایہ کاری اور آنے والے عرصے میں تجارتی سرگرمیاں ہیں۔‘

قبل ازیں سعودی ترک فورم سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے کہا کہ سعودی عرب میں اقتصادی سرمایہ کاری کا معیاری ماحول ہے نیز سعودی عرب اور ترکی کے درمیان سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترکی میں 1,140 کمپنیاں سعودی سرمائے سے کام کرتی ہیں اور مملکت کا مقصد سرمایہ کاری ہے۔

ترک صدر رجب طیب اردوغان نے آخری بار اپریل 2022 میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا