ہیڈ کوچ کے ساتھ مصباح کا چیف سلیکٹر بننے کا بھی خواب

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ اگر انہیں کوئی عہدہ مل جاتا ہے تو وہ کرکٹ کمیٹی سے مستعفی ہو جائیں گے۔

مصباح   الحق نے ہیڈ کوچ کے عہدے کے لیے درخواست دے رکھی ہے  (فائل تصویر: اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اگر ہیڈ کوچ چیف سلیکٹر بھی ہو تو وہ بہتر طریقے سے ٹیم چلا سکتا ہے۔

بطور کیمپ کمانڈنٹ لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران جب مصباح سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ ہیڈ کوچ کے علاوہ چیف سلیکٹر کے عہدے کے لیے بھی درخواست دیں گے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ اگر ہیڈ کوچ بطور چیف سلیکٹر بھی کام کرے تو اس کے لیے ٹیم کو چلانا نسبتاً آسان ہوگا۔

’بطور چیف سلیکٹر، ہیڈ کوچ چیزوں کو بہتر انداز میں مینیج کر سکتا ہے، وہ 11 لڑکوں کی کارکردگی کا جوابدہ ہو گا۔‘

مصباح نے کہا کہ انہوں نے ہیڈ کوچ کے عہدے کے لیے درخواست دے رکھی ہے تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ہی کرے گا۔

پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں سب سے کامیاب ترین سمجھے جانے والے سابق کپتان نے کہا کہ اگر انہیں کوئی عہدہ مل جاتا ہے تو وہ کرکٹ کمیٹی سے مستعفی ہو جائیں گے۔

موجودہ نظام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مصباح کا کہنا تھا کہ اس میں بتدریج بہتری آئے گی تاہم وہ لڑکوں کی جسمانی فٹنس پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں اور کھلاڑیوں کی کارکردگی بہتر بنانے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ڈومیسٹک سیزن میں بہتر کارکردگی دکھانے والے لڑکوں کو سلیکشن میں اوپر لایا جا رہا ہے تاہم سنٹرل کنٹریکٹ میں موجود کھلاڑیوں پر زیادہ توجہ مرکوز کی جائے گی اور کوشش یہی ہوگی کہ اگلی سیریز کے لیے 100 فیصد میرٹ پر 15 کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے۔

مصباح کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو خود بھی اپنی فٹنس کا خیال رکھنا چاہیے، انہیں پتہ ہونا چاہیے کہ انہیں کیا کھانا ہے، وہ اپنا وزن کیسے برقرار رکھ سکتے ہیں اور آئیڈیل فٹنس کے لیے کون سی جسمانی مشقیں کرنی ہیں۔

سابق کپتان کا مزید کہنا تھا کہ ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ جو بھی فیصلے لیے جائیں ان پر ویسے ہی عمل درآمد ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی لڑکا اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرکے ٹاپ 15 میں جگہ بنا سکتا ہے۔ ’ہماری کوشش ہوگی کہ جو لڑکے فٹنس میں بہترین ہیں اور مسلسل اچھا پرفارم کر رہے ہیں، ان کو حتمی ٹیم میں کھلایا جائے۔‘

سرفراز کو بطور کپتان ہٹانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے مصباح نے کہا کہ اس کا اختیار صرف پی سی بی کے پاس ہے اور انہیں یقین ہے کہ قومی ٹیم کی بہتری کے لیے بہتر فیصلے لیے جائیں گے۔

محمد حسنین کی کیمپ سے غیر حاضری پر پوچھے گئے سوال پر مصباح کا کہنا تھا کہ وہ سی پی ایل کی وجہ سے کیمپ میں موجود نہیں ہیں۔

خود پر ہونے والی تنقید پر ان کا کہنا تھا کہ مثبت تنقید خامیوں پر قابو پانے میں مدد گار ہوتی ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’اس حوالے سے ہر کسی کا نقطہ نظر مختلف ہوتا ہے۔ کچھ لوگ تعریف کرتے ہیں تو کئی آپ کو تنقید کا نشانہ بھی بناتے ہیں لیکن ہمیں اس (تنقید) کا جائزہ لے کر سیکھنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ آپ کی کارکردگی میں بہتری لائی جاسکے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ