’نیا پاکستان سکورکارڈ‘: میڈیا محاذ پر حکومت کو ملے پانچ نمبر

معروف صحافی عاصمہ شیرازی کے مطابق پہلے میڈیا کے لیے مالی مشکلات رہیں پھر انٹرویوز پر پابندی لگا دی گئی اور پھر اختلافی آوازوں کو دبانا شروع کر دیا گیا۔

انڈپینڈنٹ اردو کی سیریز ’نیا پاکستان سکور کارڈ‘ میں گذشتہ ایک سال کے دوران میڈیا اور آزادی اظہار رائے کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کو ماہرین کی جانب سے دس میں سے اوسط پانچ نمبر ملے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو نے اس سلسلے میں معروف صحافیوں سے رابطہ کیا اور ان سے جانا کہ وہ میڈیا کے حوالے سے حکومتی کارکردگی پر کیا کہتے ہیں۔ آج ٹی وی سے منسلک صحافی اور اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے آزادی اظہار رائے پر حکومت کو دس میں سے صرف پانچ نمبر دیے جبکہ سما ٹی وی کی اینکرپرسن اور صحافی عنبر رحیم شمسی نے حکومت کو صفر دیا۔ معروف تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے دس میں سےدس نمبر دیے کیونکہ ان کے مطابق انہیں آج تک کسی نے میڈیا کے حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دیں۔

عاصمہ شیرازی کے مطابق گذشتہ ایک سال میڈیا کے لیے بالکل بھی اچھا نہیں رہا کیونکہ اس میں میڈیا کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے میڈیا کے لیے مالی مشکلات رہیں پھر انٹرویوز پر پابندی لگا دی گئی اور پھر اختلافی آوازوں کو دبانا شروع کر دیا گیا۔

عنبر رحیم شمسی نے بھی انہیں خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ میڈیا پہلے سے زیادہ قید ہو گیا ہے۔ انہوں نے پشتون تحفظ موومنٹ کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ میڈیا پر اس موضوع پر کھل کر بحث نہیں ہو سکتی۔ ارشاد بھٹی کے مطابق موجودہ ایک سال میں میڈیا کی صورتحال گذشتہ ادوار کی حکومتوں جیسی ہی رہی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تجزیہ کاروں سے جب پوچھا گیا کہ میڈیا کے حوالے سے گذشتہ ایک سال میں ایک ایسا قدم جسے وہ اچھا سمجھتے ہیں وہ کون سا ہے تو ارشاد بھٹی نے کہا کہ فواد چوہدری کو وزیر اطلاعات بنانا اچھا قدم تھا۔ عنبر رحیم شمسی نے پاکستان ٹیلی ویژن پر حزب اختلاف کی جماعتوں کی کوریج کو احسن قدم کہا جبکہ عاصمہ شیرازی کا کہنا تھا کہ حکومت نے ابھی تک کوئی ایسا قدم نہیں لیا جسے سراہا جا سکے۔

اور جب ایک غیر مقبول قدم کے حوالے سے پوچھا گیا تو ارشاد بھٹی کے مطابق فواد چوہدری کو وزارت اطلاعات سے نکالنا ٹھیک نہیں تھا، عنبر رحیم شمسی کے مطابق غیر واضح سینسر شپ جس میں یہ پتا نہیں چلتا کہ سینسر شپ کرنے والا کون ہے، یہ عمل اس حکومت کا غیر مقبول قدم ہے۔ عاصمہ شیرازی نے کہا کہ زبان بندی موجودہ حکومت کی سب سے ناپسندیدہ پالیسی ہے۔

تجزیہ کاروں سے پوچھا گیا کہ سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وزیراعظم کی موجودہ معاون برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان میں سے کون بہتر وزیر تھا تو ارشاد بھٹی اور عاصمہ شیرازی کے مطابق فواد چوہدری بہتر وزیر تھے جبکہ عنبر رحیم شمسی کے لیے دونوں وزرا برابر رہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان