کیلاش کا اوچاؤ میلہ کیا ہے؟

قدرتی نظاروں سے بھرپور وادی میں سجے اس تین روزہ میلے میں ملکی و غیر ملکی سیاحوں سمیت مقامی افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

8

اوچاؤ   میلے میں شریک کیلاشی لڑکیاں رقص کرتے ہوئے (تصویر: ٹی سی کے پی)

چترال کی تاریخی اور قدیم وادی کیلاش کا صدیوں پرانا تین روزہ اوچاؤ میلہ اپنی رنگینیاں بکھیر کر اختتام پذیر ہوگیا۔

ٹورزم کارپوریشن خیبر پختونخوا (ٹی سی کے پی) کے ایک علامیے کے مطابق، ملکی و غیر ملکی سیاحوں سمیت مقامی افراد کی بڑی تعداد نے میلے کا لطف اٹھایا، جو قدرتی نظاروں سے بھرپور وادی میں سجایا گیا تھا۔

یہ میلہ 20 اگست کو شروع ہوا، جس کے دوران سیاحوں نے رمبور اور بمبوریت کی وادیوں میں ادا کی جانے والی ثقافتی اور مذہبی رسومات دیکھیں اور کیلاش میں تاریخی یادگار پر بھی گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

میلے کے پہلے روز نوجوان لڑکے لڑکیاں رمبور کے کمیونٹی ہال میں جمع ہوئے، گیت گائے اور ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا۔

کیلاش برادری کے لوگوں نے مکئی کی روٹی، لسی اور پنیر تیار کرکے مقامی افراد اور ملکی و غیر ملکی سیاحوں میں تقسیم کیے۔

کیلاشی خواتین اور لڑکیوں نے اپنے گھروں کو خوب سجا رکھا تھا۔ خواتین نے اپنا روایتی سیاہ لباس زیب تن کیا اور دیدہ زیب سینہ بند سمیت سروں پر مخصوص ٹوپیاں اور گلے میں رنگ برنگے ہار پہن کر دائرے کی شکل میں رقص کیا گیا۔

میلے کے دوران بالنگ کورو نامی گاؤں کے باہر ایک بلند مقام پر دعائیں مانگی گئیں اور جلوس نکالے گئے۔

زیادہ پڑھی جانے والی تصویر کہانی