کیا عمران ہاشمی ’بارڈ آف بلڈ‘ کے بعد ممبئی میں گھر لے سکیں گے؟

نیٹ فلکس انڈیا اور اداکار شاہ رخ خان نے گذشتہ روز نئی سیریز ’بارڈ آف بلڈ‘ کا ٹریلر ریلیز کیا جس کے بعد سوشل میڈیا پر تنقید کا بازار گرم ہے۔

’بارڈ آف بلڈ‘ 27 ستمبر کو نیٹ فلکس پر ریلیز کی جائے گی۔ سیریز کی کہانی بلال صدیقی کی کتاب سے ماخوذ ہے۔

نیٹ فلکس انڈیا اور اداکار شاہ رخ خان نے گذشتہ روز نئی سیریز ’بارڈ آف بلڈ‘ کا ٹریلر ریلیز کیا جس کے بعد سوشل میڈیا پر تنقید کا بازار گرم ہے۔

انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (آئی ایم ڈی بی) کے مطابق یہ سیریز اداکار شاہ رخ خان کی کمپنی ریڈ چلیز کی نیٹ فلکس کے لیے پہلی پروڈکشن ہے۔

’بارڈ آف بلڈ‘ 27 ستمبر کو نیٹ فلکس پر ریلیز کی جائے گی۔ سیریز کی کہانی بلال صدیقی کی کتاب سے ماخوذ ہے۔

کہانی کی عمومی تفصیلات کے مطابق عمران ہاشمی کا کردار بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایجنٹ کا ہے جو کہ بلوچستان میں ایک ناکام آپریشن کے بعد بھارت واپس بلا لیا گیا ہے اور ایک سکول میں ٹیچر کی حیثیت سے کام کر رہا ہے۔

ٹریلر کے مطابق ’را‘ کے چار ایجنٹس کو افغانستان میں اغوا کر لیا جاتا ہے اور عمران ہاشمی کے کردار کو ان ایجنٹس کو بچانے کے لیے واپس بلایا جاتا ہے۔

سیریز کا ٹریلر ریلیز ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر سیریز کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ ٹریلر میں مسلمانوں کو دہشت گرد دکھایا گیا ہے جبکہ ٹریلر کے ایک سین میں پاکستانی پولیس کے کردار بھی عمران ہاشمی کے پیچھے بھاگتے نظر آتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کتاب ’بارڈ آف بلڈ‘ میں زیادہ تر کہانی بلوچستان کے گرد گھومتی ہے کہ کیسے وہاں بھارتی ایجنٹ بلوچ علیحدگی کی مدد کرتے ہیں اور کیسے پاکستانی خفیہ ایجنسی ’آئی ایس آئی‘ اور طالبان کے سابق رہنما ملا عمر کا مقابلہ کرتے ہیں۔

شاہ رخ خان نے گذشتہ روز جب ’بارڈ آف بلڈ‘ کا ٹریلر سوشل میڈیا پر ریلیز کیا تو اس کے جواب میں ان کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ زیادہ تر تنقید پاکستانی صارفین کی طرف سے کی گئی۔

ایک سوشل میڈیا صارف عبداللہ اعوان کے مطابق شاہ رخ خان کو بھارت سے اپنی وفاداری ثابت کرنے کے لیے پاکستان مخالف اور مسلمان مخالف سیریز بنانا ضروری تھا۔

 

کچھ ٹوئٹر صارفین نے کچھ تصاویر شیئر کر کے عمران ہاشمی کے خفیہ ایجنٹ کے کردار پر کہا کہ اصل زندگی میں بھارتی ایجنٹس کا ایسا انجام ہوتا ہے۔

جہاں صارفین سیریز پر تنقید کر رہے تھے وہیں ایک صارف نے پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر سے گذارش کی کہ بالی وڈ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی پر فلم نہیں بنا سکتا اس لیے آئی ایس پی آر کو چاہیے کہ وہ ایسے پراجیکٹ پر کام کریں۔

ایک اور صارف نوید اطہر مزاری نے سوال کیا کہ کیا یہ سیریز کرنے کے بعد اب عمران ہاشمی کو ممبئی کے علاقے بینڈرہ میں گھر لینے کی اجازت مل جائے گی؟ عمران ہاشمی نے چند سال پہلے انکشاف کیا تھا کہ انہیں بینڈرہ میں گھر لینے کی اجازت نہیں دی جا رہی کیونکہ وہ مسلمان ہیں۔

نیٹ فلکس پر بھارتی سیریز کا ایسے تنازعے کا شکار ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے۔

اس سے پہلے اداکار نوازالدین صدیقی کی سیریز ’سیکرڈ گیمز‘ کے دوسرے سیزن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا کیونکہ اس میں بھی پاکستان مخالف کہانی نمایاں تھی۔

زیادہ پڑھی جانے والی ٹی وی