آئی پی ایل کی ٹیم نے 2024 کی نیلامی میں 'غلط کھلاڑی' خریدا؟

ششانک سنگھ کو خریدنے کے بعد پنجاب کنگز کو ’غلطی‘ کا احساس ہوا اور نیلامی کی انتظامیہ کے سامنے مسئلہ اٹھایا لیکن بولی میں تبدیلی ممکن نہیں تھی۔

20 فروری 2008 کی اس تصویر میں پنجاب کنگز کے مالک نیس واڈیا (درمیان) اور ان کے  بالی ووڈ اداکارہ اہلیہ پریتی زنٹا (دائیں) انڈین شہر ممبئی میں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) ٹوئنٹی 20 کھلاڑیوں کی افتتاحی نیلامی کے لیے پہنچیں (اے ایف پی)

پنجاب کنگز کو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی نیلامی کے دوران انتظامیہ سے سوال کرنا پڑا کیوں کہ ایسا لگ رہا تھا جیسے انہوں نے ’غلط کھلاڑی‘ خرید لیا ہو۔

آئی پی ایل فرنچائز نے 32 سالہ بلے باز آل راؤنڈر ششانک سنگھ کو خریدا لیکن شاید ایسا ارادتاً نہیں کیا گیا تھا۔ جب اگلے کھلاڑی کو بلایا گیا تو فرنچائز نے نیلامی کرنے والی ملیکا ساگر کے سامنے یہ مسئلہ اٹھایا لیکن انہیں بتایا گیا کہ بولی پہلے ہی ہو چکی ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔

پنجاب کنگز کے پیچھے موجود افراد کو ایسا لگا کہ جیسے انہوں نے ششانک کو کوئی اور کھلاڑی سمجھا۔ تاہم وہ فرنچائز کے ساتھ 20 لاکھ روپے (تقریباً 19000 پاؤنڈ) کی بنیادی قیمت پر فرنچائز کا حصہ بننے کے لیے تیار ہیں۔
جب ششانک کا نام سامنے آیا تو پریتی زنٹا نے اپنی ٹیم کے ساتھ فوری بات چیت کے بعد بولی دی جب کہ کسی اور فرنچائز نے ششانک کے لیے بولی نہیں لگائی۔ بولی ختم ہو گئی اور وہ فروخت ہو گئے۔

آئی پی ایل ٹیم نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ابہام کا معاملہ ہے۔ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پوسٹ میں ٹیم نے کہا: ’پنجاب کنگز واضح کرنا چاہتی ہے کہ ششانک سنگھ ہمیشہ ہماری ہدف فہرست میں تھے۔ ابہام ایک ہی نام کے دو کھلاڑیوں کے فہرست میں ہونے کی وجہ سے پیدا ہوا۔ ہم انہیں ٹیم میں شامل کرنے پر خوش ہیں اور انہیں اپنی کامیابی میں کردار ادا کرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پنجاب کنگز نے یہ معاملہ اٹھایا لیکن نیلامی کرنے والے نے اصرار کیا کہ نیلامی ختم ہو چکی اور مذکورہ کھلاڑی کو ٹیم روسٹر میں شامل کر لیا گیا ہے۔

ہو سکتا ہے کہ یہ ’مِنی نیلامی‘ ہو جس محض 77 کھلاڑیوں کا انتخاب ہونا تھا۔ مزید سپاٹس کے ساتھ بڑی نیلامی 2025 میں ٹورنامنٹ کے آغاز سے پہلے نہیں ہو گی لیکن کھلاڑیوں کے انتخاب میں دلچسپی میں کوئی کمی نہیں آئی۔

نیلامی طویل عمل تھا اور کسی کھلاڑی کی فیس کا ریکارڈ ایک بار نہیں بلکہ مسلسل دو مرتبہ ٹوٹا۔ پہلی بار سن رائزرز حیدرآباد نے پیٹ کمنز کو اپنا حصہ بنایا اور پھر مچل سٹارک کو 23 لاکھ پاؤنڈ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے ٹیم میں شامل کیا۔

سٹارک نے آٹھ سال سے آئی پی ایل میں حصہ نہیں لیا لیکن بولی کے سخت دور کے بعد اور آئی پی ایل کا حصہ بن گئے اور آئی پی ایل مزید نمایاں بن کر ابھری ہے۔ آئی پی ایل پریمیئر لیگ (انگلش فٹبال) کو بھی پیچھے چھوڑتے ہوئے این ایف ایل (امریکی فٹبال) کے بعد دنیا میں کھیلوں کی دوسری بڑی لیگ بن گئی ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ