آسٹریلوی پولیس نے پیر کو کہا ہے کہ سڈنی کے مغربی علاقے میں ایک گرجا گھر میں چاقو سے کیے گئے حملے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور وہ تفتیش میں پولیس کی مدد کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہنگامی خدمات کے ادارے نے بتایا کہ سڈنی میں پیر کو گرجا گھر میں بظاہر چاقو سے کیے گئے حملے میں زخمی ہونے والے چار افراد کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ’متاثرہ افراد کو جان لیوا زخم نہیں آئے۔‘
حملے کا نیا واقعہ مشرقی سڈنی کے شاپنگ مال میں چاقو کے حملے کے دو دن بعد پیش آیا ہے۔ شاپنگ مال میں ہونے والے حملے میں ایک پاکستانی سمیت چھ افراد کی جان گئی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پیر کو ہونے والے ہولناک حملے کو ایک لائیو سٹریم میں دکھایا گیا ہے۔ یہ حملہ شہر کے مغرب میں واقع آشوریہ گرجا گھر میں جاری مذہبی تقریب کے دوران کیا گیا۔
ایک شخص قربان گاہ کے قریب پہنچے۔ اپنا بازو بلند کیا اور پادری کو چاقو سے وار کر کے زخمی کر دیا، جس کی وجہ چرچ میں موجود لوگ خوفزدہ ہو گئے اور چیخوں کی آوازیں سنائی دیں۔ بہت سارے پادری کی مدد کے لیے دوڑے۔
ایمبولینس سروس نے بتایا کہ چار لوگ، جن کی عمر 20 سے 70 کے درمیان ہیں، انہیں زخم اور خراشیں آئیں جن کا علاج کیا گیا۔
مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ چاقو سے حملے کا واقعہ کرائسٹ دا گڈ شیفرڈ چرچ میں پیش آیا۔
اس سے قبل ہفتے کی سہ پہر ویسٹ فیلڈ بونڈی جنکشن سینٹر میں چھ افراد کو قتل کر دیا گیا۔ حملہ آور کو ایک ’بہادر‘ خاتون پولیس افسر جو اس وقت ڈیوٹی پر نہیں تھیں، نے گولی مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔
دی انڈپینڈنٹ کے مطابق سڈنی کے شاپنگ مال میں چاقو سے کیے گئے حملے میں جان گنوانے والوں میں پہلی بار ماں بننے والی ایک خاتون بھی شامل ہیں تاہم چاقو لگنے سے زخمی ہونے والے ان کی نو ماہ کی بچی کی سرجری کی جا رہی ہے۔