کوئٹہ: ’ڈان کیفے‘ میں برسوں پرانی یادیں تازہ، ادبی محفلیں جمنے لگیں

کوئٹہ کے قادر رند نے 80 کی دہائی میں بند ہونے والا ڈان کیفے دوبارہ شروع کیا ہے جہاں سیاست دان، ادیب اور شعرا آتے ہیں۔

80 کی دہائی میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں، ادیب اور شعرا کی بیٹھک سمجھا جانے والا کیفے اب دوبارہ آباد ہو رہا ہے کیوں کہ کوئٹہ کے رہائشی قادر رند نے نیو سبزل روڈ پر ’ڈان کیفے‘ کے نام سے ایک چائے خانہ بنایا ہے۔

ڈان کیفے کے مالک قادر بخش رند نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس کیفے کو بنا کر شہریوں کو ایسا ماحول دینے کی کوشش کی ہے جو 40 سال قبل کے ڈان کیفے نے دے رکھا تھا۔

قادر نے مزید کہا کہ ’جیسے لوگ 40 سال قبل کوئٹہ کے جناح روڈ پرواقع ڈان کیفے میں آتے تھے، وہاں اس وقت ادیب، سیاست دان، شعرا اور طلبہ آتے تھے۔ کتابیں اور اخبارات کا مطالعہ کرتے تھے تو یہ بھی اسی ڈان کیفے کا ایک ایک تسلسل ہے۔‘

کوئٹہ کے اس منفرد کیفے میں جہاں لوگ پرانے زمانے کے نغمے گراموفون پر سنتے ہیں وہیں اس کیفے میں کتاب بینی کو فروغ دینے کے لیے کتاب سے محبت رکھنے والے افراد کے لیے کتابیں بھی رکھی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ کیفے کو بہت خوبصورت طریقے سے ثقافتی انداز میں تزئین و آرائش کی گئی ہے جیسے کیفے میں پرانے دور کے سکے، قدیم بندوقیں اور پرانی ڈاک کی ٹکٹیں بھی کیفے کی دیواروں پر آویزاں کی گئی ہیں۔

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ادیب عبدالقیوم بیدار نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ’ یہاں کتاب دوستی بھی ہے، کتابیں بھی ہیں، دوستوں کے ساتھ ملاقات ہوتی ہے اور ادبی نشستیں بھی ہوتی ہیں۔‘

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی میگزین