ہندو مندر کا مسلمان رکھوالا

مطیب الرحمان کے مطابق: ’ہندوؤں کے ساتھ ساتھ بہت سے مسلمان بھی یہاں آکر عبادت کرتے ہیں اور لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کی دعائیں پوری ہوتی ہیں۔‘

بھارتی شہری مطیب الرحمان ایک مندر کی رکھوالی کا کام کرتے ہیں۔ ان کا خاندان صدیوں سے یہ کام کرتا آرہا ہے۔ بقول ان کے اس کا حکم انہیں شیو دیوتا نے خود دیا تھا۔

اپنے پڑ دادا کی طرح 73 سالہ مطیب رحمان روزانہ مندر کی صفائی کرنے کے بعد شیو دیوتا کے لیے شمعیں جلاتے ہیں۔

انہوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’مجھ سے قبل میرے والد یہ کام کیا کرتے تھے اور ان سے پہلے ان کے والد۔ ہمارا خاندان گذشتہ 500 سال سے اس مقدس مقام کی رکھوالی کر رہا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بھارتی ریاست آسام میں بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے مسلمان اور میانمار سے تعلق رکھنے والے بدھ مت کے ماننے والے بڑی تعداد میں مقیم ہیں۔

تاہم بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے ریاست آسام کے لاکھوں لوگوں کی شہریت ختم کرنے کے فیصلے کے بعد یہاں تناؤ پایا جاتا ہے، خصوصاً مسلمان تشویش کا شکار ہیں۔

2011 کی مردم شماری کے مطابق آسام کی 61  فیصد آبادی ہندوؤں جب کہ 34 فیصد مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ مسیحی، بدھ مت کے ماننے والے اور سکھ بھی یہاں رہائش پذیر ہیں۔

مطیب الرحمان کے مطابق: ’ہندوؤں کے ساتھ ساتھ بہت سے مسلمان بھی یہاں آکر عبادت کرتے ہیں اور لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کی دعائیں پوری ہوتی ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا