کراچی کے علاقے کارساز میں ٹریفک حادثے میں جان سے جانے والے باپ، بیٹی کے ورثا کی جانب سے شرعی قانون کے تحت دیت کے معاہدے میں مرکزی ملزمہ نتاشہ دانش کو معاف کرنے اور ضمانت دینے پر ’نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ‘ جمع کرانے پر عدالت نے جمعے کو ملزمہ کی ضمانت منظور کرلی۔
گذشتہ ماہ 19 اگست کو کراچی کے علاقے کارساز کے قریب سروس روڈ پر خاتون ڈرائیور نتاشہ دانش کی ٹویوٹا لینڈ کروزر نے بے قابو ہو کر آگے جانے والی دو موٹر سائیکلوں کو ٹکر مار دی تھی، جس کے بعد ان کی گاڑی ایک کار سے ٹکرائی اور پھر الٹ گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس ٹکر سے موٹر سائیکل سوار 62 سالہ عمران عارف اور ان کی بیٹی 23 سالہ آمنہ جان کی بازی ہار گئے، جبکہ 55 سالہ عبد السلام ولد اسحاق سمیت پانچ افراد زخمی ہوئے تھے۔
واقعے کے بعد پولیس نے خاتون ڈرائیور نتاشہ دانش کو گرفتار کرلیا تھا اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے مقدمے کی کارروائی شروع کردی گئی تھی۔
جمعے کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کراچی شرقی کی عدالت میں ملزمہ نتاشہ دانش کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران وکیل نے جان سے جانے والے عمران عارف کے ورثا کی جانب سے نو آبجیکشن سرٹیفیکٹ عدالت میں جمع کروایا۔
ملزمہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نتاشہ دانش ذہنی مریضہ ہیں، جن کا اگست 2005 سے علاج چل رہا ہے۔ ملزمہ کے پاس برطانیہ کا ڈرائیونگ لائسنس ہے جو پاکستان میں چھ ماہ تک کارآمد ہے۔
وکیل نے مزید بتایا کہ ’مرنے والوں کے ورثا نے ملزمہ کو اللہ کے نام پر معاف کر دیا ہے۔‘
جس کے بعد عدالت نے ملزمہ کی ایک لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے ملزمہ کے شوہر دانش اقبال کی عبوری ضمانت میں بھی توثیق کر دی۔ عدالت نے دانش اقبال کی ضمانت 50 ہزار میں منظور کی تھی۔
انڈپینڈنٹ اردو کو دستیاب عدالت میں جمع کروائی گئی معاہدے کی کاپی کے مطابق 23 سالہ آمنہ عارف کے ساتھ جان سے جانے والے موٹر سائیکل سوار والد 62 سالہ عمران عارف کی اہلیہ رومانہ عمران، بیٹے اسامہ عارف اور بیٹی عمیمہ نے معاہدے پر دسخط کیے۔
حلف نامے کی کاپی کے مطابق عمران عارف کے ورثا نے کہا: ’نتاشہ نے یہ حادثہ جان بوجھ کر نہیں کیا۔ ہم نے ملزمہ کو اللہ کے نام پر معاف کیا ہے، جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔ اگر عدالت کیس میں نامزد ملزمہ نتاشہ دانش کو ضمانت دینا چاہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔‘
مزید کہا گیا: ’ہم یہ معاہدہ بغیر کسی کے دباؤ کے کر رہے ہیں اور یہ نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ اپنی مرضی سے دے رہے ہیں۔ ہم نے حلف نامے میں جو کچھ کہا ہے، بالکل درست کہا ہے۔‘
مقامی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ نتاشہ کے اہل خانہ نے جان سے جانے والوں کے اہل خانہ کو ساڑھے پانچ کروڑ روپے سے زائد رقم دیت کے طور پر ادا کر دی ہے اور رقم کی ادائیگی پے آرڈر کے ذریعے کی گئی۔ اس کے ساتھ آمنہ کے کسی رشتے دار کو نتاشہ کی کمپنی میں ملازمت بھی دی جائے گی۔
تاہم عدالت میں جمع کروائے گئے معاہدے میں یہ نہیں بتایا گیا کہ دیت کے تحت ملزمہ عمران عارف کے ورثا کو کتنی رقم ادا کریں گی اور یہ کہ رقم کے ساتھ کسی رشتے دار کو نوکری بھی دی جائے گی۔