انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے مطابق سابق سیکریٹری انڈین کرکٹ بورڈ جے شاہ کا بطور چیئرمین آئی سی سی عہدے کا آغاز آج (یکم دسمبر) سے ہو رہا ہے۔
آئی سی سی نے اتوار کو ایک بیان میں کہا: ’یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ جے شاہ آج سے عالمی کرکٹ کے نئے باب کا آغاز کر رہے ہیں۔‘
جے شاہ اس سے قبل ایشیئن کرکٹ کونسل کے صدر اور آئی سی سی فنانس اینڈ کمرشل افیئرز کمیٹی کے سربراہ کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا ہے کہ وہ کرکٹ کو مزید پھیلانا چاہتے ہیں، جس کے لیے ان کی خاص توجہ 2028 میں ہونے والے لاس اینجلس اولمپکس پر ہو گی۔
آئی سی سی کے مطابق جے شاہ کا کہنا ہے کہ ’آئی سی سی کے چیئرمین کا عہدہ میرے لیے باعث فخر ہے اور میں تمام آئی سی سی ڈائریکٹرز اور ممبر بورڈز کی سپورٹ اور اعتماد پر ان کا شکرگزار ہوں۔‘
جے شاہ کا مزید کہنا تھا: ’میں آئی سی سی ٹیم اور رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں تاکہ عالمی سطح پر کھیل کی رسائی اور ارتقا کو پائیدار طور پر بڑھایا جا سکے۔
’ہم مختلف فارمیٹس اور خواتین کے کھیل کی ترقی کو تیز کرنے کے معاملے میں بھی ایک اہم موڑ پر کھڑے ہیں۔ عالمی سطح پر کرکٹ کے کھیل کے وسیع امکانات موجود ہیں، موجودہ اور نئے شائقین کے ساتھ منسلک ہونے کے بہت سارے مواقع ہیں جبکہ دنیا بھر میں ہمارے کرکٹرز کے لیے بہترین وسائل اور پلیٹ فارم کو یقینی بنایا گیا ہے۔‘
جے شاہ کا سفر:
آئی سی سی کے مطابق جے شاہ کرکٹ میں انتظامی امور کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ ان کا سفر 2009 میں ضلعی اور ریاستی سطح پر ہوا تھا، جہاں وہ گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن کے مختلف عہدوں پر رہے۔
اس کے بعد 2019 میں جے شاہ انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے کم عمر ترین اعزازی سیکریٹری منتخب ہوئے۔ ان کے اس عہدے پر رہتے ہوئے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی ریکارڈ میڈیا رائٹس ڈیل ہوئی اور ویمنز پریمیئر لیگ کا آغاز بھی ہوا۔
بطور چیئرمین آئی سی سی جے شاہ کے سامنے سب سے پہلا امتحان چیمپیئنز ٹرافی کا انعقاد ہو گا، جس کا فیصلہ تاحال نہیں ہو سکا ہے۔
گذشتہ کچھ عرصے سے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کا معاملہ تعطل کا شکار ہے جہاں انڈیا نے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کر رکھا ہے جبکہ پاکستان ہائبرڈ ماڈل کے خلاف ہے۔