انڈیا پاکستانی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے: خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف کے مطابق پاکستان سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے جلد عالمی بینک سے رابطہ کرے گا۔

 

رات 10 بج کر 35 منٹ پر  

انڈیا پاکستانی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے: خواجہ آصف

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے ہفتے کو کہا ہے کہ ہندوستان پہلگام واقعے کو سٹریٹجک مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کر رہا ہے اور کسی بھی ثالثی سے پہلے پہلگام واقعے کے حقائق کو سامنے لایا جانا چاہیے۔ 

ایک نیوز چینل سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ انڈیا کے اقدامات پاکستان کو معاشی اور سفارتی طور پر کمزور کرنے کے وسیع تر ایجنڈے کا حصہ ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ انڈیا آئی ایم ایف جیسے بین الاقوامی اداروں اور دیگر اقتصادی فورمز پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت گذشتہ ایک سال کے دوران پاکستان کے بہتر ہوتے ہوئے معاشی اشاریوں سے بے چین ہے، جس کی وجہ سے انہوں نے تخریب کاری کا منصوبہ بنایا۔ 

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان نے بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور ثالثی کی بھی پیشکش کی جس پر انڈیا ناکام رہا۔ 

انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ مودی حکومت کے سیاسی فائدہ حاصل کرنے اور کھوئی ہوئی مقبولیت کو بحال کرنے کے لیے رچایا گیا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے جلد عالمی بینک سے رابطہ کرے گا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ انڈیا کا جنگی جنون علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ ’پاکستان کے شفاف بین الاقوامی تحقیقات کے مطالبے نے انڈیا کے مذموم مقاصد کو ناکام بنا دیا ہے۔‘


رات 10 بج کر 10 منٹ پر  

وزیر اطلاعات اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی اتوار کو بریفنگ

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل احمد شریف اتوار کو تمام سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں کو موجودہ قومی سلامتی کی صورتحال پر اہم بیک گراؤنڈ بریفنگ دیں گے۔

یہ بریفنگ پاکستان اور انڈیا کے درمیان موجودہ قومی سلامتی کی صورتحال اور اس کے مضمرات کے حوالے سے ہو گی۔ 


شام 6 بج کر 55 منٹ پر  

پہلگام واقعہ: ترکی کا پاکستان سے اظہار یکجہتی

پاکستان میں ترکی کے سفیر ڈاکٹر عرفان نزیر اوغلو نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں کے قتل کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال میں پاکستان کے موقف کو سراہا اور اس کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق ہفتے کو ترکی کے سفیر ڈاکٹر عرفان نزیر اوغلو نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔

اس موقع پر انہوں نے موجودہ بحران میں کشیدگی کے خاتمے، تحمل سے کام لینے اور جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے قیام پر زور دیا۔

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے جنوبی ایشیا کی موجودہ صورت حال میں پاکستان کی حمایت پر ترک صدر رجب طیب اردوان کے مضبوط بیان اور خطے میں امن کے لیے ان کی اپیل پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

اسلام آباد میں ترکی کے پاکستان میں سفیر ڈاکٹر عرفان نزیر اوغلو سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ترکی کی پاکستان کے ساتھ حمایت دونوں ممالک کے تاریخی، گہرے، اور آزمودہ برادرانہ تعلقات کا مظہر ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد انڈیا کے اشتعال انگیز اقدامات کے باوجود پاکستان کا ردِعمل ذمہ دارانہ اور متوازن رہا ہے۔

انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی ’دہشت گردی‘ کی مذمت کی ہے۔

شہباز شریف نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے 90 ہزار جانوں کا نذرانہ دیا اور معیشت کو 152 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان برداشت کیا۔

انہوں نے کہا کہ انڈیا کے اقدامات پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ انڈیا اب تک کوئی ثبوت فراہم نہیں کر سکا اور جھوٹ کی بنیاد پر پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انڈیا نے اب تک پاکستان کی اس پیشکش کا جواب نہیں دیا کہ پہلگام واقعے کی حقائق معلوم کرنے کے لیے ایک قابلِ اعتماد، شفاف اور غیرجانبدار بین الاقوامی تحقیقات کروائی جائیں۔

پاکستان اس طرح کی کسی بھی تحقیقات میں مکمل تعاون کرے گا اور اگر ترکی اس میں شامل ہو تو پاکستان اس کا خیرمقدم کرے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت ملک کی معیشت کی بحالی اور ترقی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، جس کے لیے خطے میں امن و امان کی ضرورت ہے۔


شام پانچ بج کر 30 منٹ پر  

پاکستانی وزیر اطلاعات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس انڈیا میں بند

سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور ڈی جی آئی ایس پی آر کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کرنے کے بعد انڈیا نے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بھی اپنے ملک میں بند کر دیا۔


سہ پہر چار بج کر 10 منٹ پر  

انڈیا نے پاکستان سے درآمدات پر پابندی لگا دی

انڈیا نے پاکستان سے آنے والی یا اس کے ذریعے گزرنے والی اشیا کی درآمد پر فوری پابندی عائد کر دی۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ (ڈی جی ایف ٹی) کے جمعے کو جاری ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ یہ پابندی فوری طور پر نافذ العمل ہو گئی ہے اور اسے ’قومی سلامتی اور عوامی مفاد‘ کے تحت نافذ کیا گیا ہے۔

یہ اقدام بھارت کے پاکستان پر پہلگام میں حالیہ حملے میں ملوث ہونے کے الزامات کے بعد سامنے آیا ہے، جس کی اسلام آباد نے سختی سے تردید کی ہے۔ 

پاکستان کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ’قابلِ اعتماد انٹیلیجنس اطلاعات‘ ہیں کہ انڈیا فوجی کارروائی کی تیاری کر رہا ہے۔

جوابی اقدامات کے طور پر پاکستان نے سرحدی تجارت معطل، انڈین پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند اور انڈین سفارت کاروں کو ملک سے نکال دیا ہے۔ 

پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ اگر انڈیا نے دریاؤں کے پانی کی فراہمی روکنے کی کوشش کی — جو دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں پرانے معاہدے کے تحت طے ہے — تو اسے جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔

گذشتہ چند برسوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط میں واضح کمی آئی ہے۔ روئٹرز


صبح 10 بج کر 30 منٹ پر  

امریکہ انڈیا پاکستان کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کرے، واشنگٹن میں پاکستانی سفیر

امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے جمعے کو کہا ہے کہ واشنگٹن پاکستان اور انڈیا کے درمیان پہلگام حملے کے بعد حالیہ کشیدگی کم کرنے میں تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے مؤثر اقدام اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں امن کے فروغ کی خواہش کا اظہار کرنے والے امریکی صدر کے پاس کشیدگی کو کم کرنے میں مدد کرنے کا بہترین موقع ہے۔

امریکی ٹی وی چینل فاکس نیوز کو جمعے کو دیے گئے انٹرویو میں رضوان سعید شیخ نے کہا کہ اگر انڈیا راضی ہے تو پاکستان پہلگام واقعے کی غیر جانبدار، شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات کی حمایت کے لیے تیار ہے۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ اسلام آباد پہلگام واقعے کی تحقیقات کے سلسلے میں نئی دہلی کے جواب کا انتظار کر رہا ہے، ’لیکن بدقسمتی سے ابھی تک کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان امن پر یقین رکھتا ہے اور کشیدگی سے بچنا چاہتا ہے۔ 

رضوان سعید شیخ نے کہا کہ یہ خطہ ’جوہری فلیش پوائنٹ‘ ہے اور کوئی بھی غلط اندازہ یا جارحانہ اقدام لاکھوں زندگیوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ ’جس طرح عالمی برادری دوسرے تنازعات پر ردعمل ظاہر کرتی ہے، اسی طرح اسے جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ امن کو یقینی بنانے کا واحد راستہ منصفانہ اور دیرپا حل ہے۔‘

پاکستانی سفیر نے کہا کہ موجودہ صورت حال کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے اور عالمی امن اور سلامتی کو فروغ دینا دنیا بالخصوص امریکہ کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔


صبح آٹھ بجے

انڈیا نے پانی روکنے کے لیے سٹرکچر بنایا تو اسے تباہ کر دیں گے: خواجہ آصف

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے خبردار کیا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد اگر انڈیا نے پانی روکنے کے لیے کسی قسم کا سٹرکچر بنانے کی کوشش کی تو ہم اسے تباہ کر دیں گے کیونکہ یہ پاکستان کے خلاف جارحیت ہوگی۔

جمعے کی شب جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ’جارحیت صرف توپ کے گولوں سے یا بندوق سے نہیں ہوتی، اس کی بہت سی اشکال ہوتی ہیں، جس میں یہ بھی ایک شکل ہے، قومیں پیاس اور بھوک سے مر سکتی ہیں۔‘

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’اگر انہوں (انڈیا) نے ایسا کوئی سٹرکچر بنانے کی کوشش کی تو اسے پاکستان تباہ کردے گا۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم فی الحال اس معاملے کو مختلف فورمز پر اٹھا رہے ہیں۔

جنگ کے خطرے کے حوالے سے وزیر دفاع  نے کہا کہ حالات کے مطابق ہم سکون سے نہیں بیٹھ سکتے۔ ’2019 میں بھی انہوں نے 12 دن کے بعد ردعمل دیا تھا۔‘

خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ انڈین وزیراعظم مودی نے چار ووٹ بنانے کے لیے یہ ڈراما رچایا ہے تاکہ عوام کی رائے کو اپنے حق میں کیا جا سکے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کے بعد وہاں فوراً ایف آئی آر درج کی گئی، بیان دیے گئے اور ہم پر الزام عائد کیا گیا، رپورٹس کے مطابق اس کی پہلے سے تیاری کی جا رہی تھی، تمام تر لوازمات پورے کیے جا ر ہے تھے کہ اس کا الزام پاکستان پر لگا دیا جائے۔

’ابھی تک کوئی شواہد نہیں ہیں، یہ سب سیاسی کھیل کے لیے، مفادات کے لیے کیا گیا ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ افواج پاکستان ملک کے چپے چپے کی حفاطت کریں گی۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کے انڈین اقدام کے بعد ہم قانونی کارروائی کریں گے۔ ’یہ ہمارا بنیادی حق ہے، اسے کوئی جھٹلا نہیں سکتا۔‘

22 اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے حملے، جس میں کم از کم 26 افراد جان سے چلے گئے تھے، کا الزام انڈیا نے پاکستان پر عائد کیا ہے جبکہ اسلام آباد نے اس کی تردید کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

حملے کے بعد نہ صرف انڈیا نے پانی کی تقسیم سے متعلق سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا اور دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کی ایئرلائنز کے لیے فضائی حدود بند کر دیں بلکہ سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔

دوسری جانب انڈین حکومت نے پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کر کے انہیں واپس جانے کی ہدایت کر دی اور پاکستانی سفارتی عملے کی تعداد کم کر دی، جس کے جواب میں پاکستان نے بھی ایسا ہی کیا۔

ہندو قوم پرست انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے ذمہ داروں کو سزا دینے کا عزم ظاہر کیا ہے جبکہ پاکستان کا کہنا ہے کہ انڈیا کی جانب سے فوجی کارروائی کا خدشہ فوری نوعیت کا ہے۔

مسلمان اکثریتی کشمیر پر انڈیا اور پاکستان دونوں مکمل دعویٰ کرتے ہیں اور اس تنازعے پر جنگیں بھی لڑ چکے ہیں۔


صبح سات بجے

چین کا پہلگام حملے پر پاکستان کے موقف کی بھرپور حمایت کا اظہار

چین نے پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے مؤقف کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق سینٹر فار چائنا اینڈ گلوبلائزیشن کے نائب صدر اور چینی صدر کے سابق مشیر ڈاکٹر وکٹر گاؤ نے پہلگام واقعے کی آزادانہ تحقیقات کے پاکستانی مطالبے کی تائید کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلگام حملے کی مکمل اور غیرجانب دارانہ تحقیقات اور ہر قسم کی جارحیت کی روک تھام انتہائی ضروری ہے۔

ڈاکٹر وکٹر گاؤ نے مزید کہا کہ چین ہر طرح کی جارحیت کے خلاف پاکستان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا رہے گا اور بیجنگ پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے اپنی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔


دو مئی 2025 کی اپ ڈیٹس کے لیے یہاں کلک کریں

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا