پاکستانی فوج کے مطابق 30 اپریل اور یکم مئی 2025 کو خیبر پختونخوا میں تین الگ الگ کارروائیوں کے دوران پانچ عسکریت پسند مارے گئے جب کہ دو کو گرفتار کر لیا گیا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے ہفتے کو جاری بیان کے مطابق باجوڑ میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر سکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائی کی۔
مزید کہا گیا کہ آپریشن کے دوران سکیورٹی اہلکاروں نے عسکریت پسندوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد تین عسکریت پسندوں کو مار دیا گیا، جن میں ایک بڑا ہدف فرید اللہ بھی شامل تھا۔
ایک اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن شمالی وزیرستان کے علاقے دوسالی میں کیا گیا، جہاں فائرنگ کے تبادلے میں دو عسکریت پسندوں کو سکیورٹی فورسز نے مؤثر طور پر انجام تک پہنچایا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تیسری جھڑپ مہمند میں ہوئی، جہاں سکیورٹی فورسز نے ایک عسکریت پسندوں کے ٹھکانے کو کامیابی سے بے نقاب کیا اور کارروائی کے دوران دو عسکریت پسندوں کو گرفتار کر لیا، جن میں ایک ہائی ویلیو ٹارگٹ لال امیر عرف ابراہیم بھی شامل ہے۔
کارروائیوں کے دوران عسکریت پسندوں سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا۔ یہ تمام عناصر متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔
علاقے میں موجود دیگر عسکریت پسندوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے جب کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
دوسری جانب وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے شمالی وزیرستان اور باجوڑ میں پانچ عسکریت پسندوں کو مارنے اور مہمند میں دو کو گرفتار کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’انسانیت کے دشمنوں کے مذموم عزائم کو اسی طرح خاک میں ملاتے رہیں گے‘ اور ’ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔‘