انڈیا کے پاکستان پر حملے کے عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟

مریدکے ایجوکیشن کمپلیکس کی رہائشی رخسار بی بی نے کہا کہ ’انڈینز سمجھتے ہیں کہ پاکستانی فوج یا عوام ڈر جائیں گے، لیکن وہ غلط فہمی کا شکار ہیں۔ ہم اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔‘

’ایک زور دار دھماکہ ہوا، عجیب سا دھماکہ، ایسے لگا جیسے زلزلہ آ گیا ہو۔‘ یہ الفاظ پاکستان کے شہر مریدکے کے رہائشی محمد خرم کے ہیں، جنہوں نے چھ اور سات مئی کی درمیانی شب انڈیا کی جانب سے کیے گئے حملوں کے اثرات محسوس کیے۔

’آپریشن سندور‘ کے نام سے کیے گئے انڈین حملوں میں پاکستان کے مطابق پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر میں چھ مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔

ان حملوں کے بعد پاکستان فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ ’انڈیا نے کل چھ علاقوں میں 24 مقامات کو نشانہ بنایا ہے، جس میں مختلف قسم کے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔‘

چھ اور سات مئی کی شب 12 بج کر 40 منٹ سے ایک بجے کے درمیان ہونے والے حملوں کے بارے میں بتاتے ہوئے پاکستان فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ ’ان چھ مقامات پر 26 حملوں میں آٹھ پاکستانی شہید ہوئے، جبکہ 46 زخمی ہوئے اور دو لاپتہ ہیں۔‘

ان حملوں میں جن مقامات کو نشانہ بنایا گیا ان میں مظفر آباد، بہاولپور اور مریدکے بھی شامل ہیں۔ 

مریدکے میں عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟

انڈین حملے کا نشانہ بننے والے مریدکے کے ایجوکیشن کمپلیکس کے رہائشی محمد خرم نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا: ’ہوا یوں کہ پہلے ایک زور دار دھماکہ ہوا، ایک عجیب سا دھماکہ۔ میں گھر میں اچانک گھبرا گیا، جیسے زلزلہ آ گیا ہو۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’پھر ایک میزائل آیا اور سیدھا وہاں جا لگا۔ پہلے ایک آیا، پھر ایک منٹ بعد دوسرا۔ اس کے بعد، تین یا چار منٹ کے اندر، تین چار مزید میزائل ایک ساتھ آئے۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’دو لوگ زخمی ہوئے اور ایک شہید ہو گیا۔‘

ایجوکیشن کمپلیکس کی ہی رہائشی رخسار بی بی کا کہنا تھا: ’میں نے خود آج یہ منظر دیکھا۔ میں گھر میں لیٹی ہوئی تھی، آسمان کی طرف دیکھا تو میزائل اُڑتے ہوئے نظر آئے۔ اچانک ایک بہت زور دار دھماکہ ہوا اور پھر دوسرا دھماکہ بھی۔

’میزائل ہمارے رہائشی علاقے کے بیچ میں آ  گرا۔ اللہ کے فضل سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ جہاں تک انڈینز کا تعلق ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستانی فوج یا عوام ڈر جائیں گے، لیکن وہ غلط فہمی کا شکار ہیں۔ ہم اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔‘

مظفر آباد کے عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟

مظفرآباد کے رہائشی محمد شیر میر نے روئٹرز کو بتایا: ’سب لوگ سو رہے تھے، ایک دھماکے کی آواز آئی۔ ہم نے سوچا، پتہ نہیں، شاید مسجد میں کوئی حادثہ ہو گیا ہو۔

’آگ پھیلنے لگی، ہم کچھ دیر کے لیے باہر نکلے، پھر ایک اور دھماکہ ہوا اور پورا گھر ہل گیا، تب ہم سب گھبرا گئے، ہم نے بچوں کو لے کر گھر خالی کر دیا۔‘

انہوں نے مزید بتایا: ’اس کے بعد ہم پہاڑ پر چڑھ گئے، وہاں تین چار گھنٹے انتظار کیا، پھر نیچے سڑک پر واپس آئے۔ بہت زیادہ خوف تھا۔‘

مظفر آباد کے ایک اور رہائشی کرامت شاہ کا کہنا تھا کہ ’یہ واقعہ رات تقریباً ساڑھے 12 بجے پیش آیا۔ انہوں (انڈیا) نے مسجد پر راکٹ فائر کیے، بس یہی کیا اور لوگوں میں تھوڑا خوف و ہراس پھیلا دیا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان