13 مارچ سے شروع ہونے والے ’شہشر تراؤ‘ نامی تہوار کا مقصد لوگوں کی جانب سے سردیوں کی مشکلات سے نکلنے اور بہار میں داخل ہونے کی خوشی منانا ہے۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر
برٹش پارلیمنٹری گروپ کے وفد کی چیئر پرسن ڈیبی ابراہمس کا کہنا ہے کہ ان کو کشمیری عوام کے حقوق پر بات کرنے کی وجہ سے بھارت سے ڈی پورٹ کردیا گیا۔
کشمیری قیادت نے ایل او سی پار کرنے کی کوشش کو ’بھارتی بیانیے کے ہاتھوں میں کھیلنے’ کے مترادف قرار دینے کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کی ٹویٹس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیز فائر لائن عبور کرنا ہر کشمیری کا حق ہے۔