پنجاب میں کسی بھی حادثے یا مشکل صورت حال میں مدد کے لیے ملائے جائے جانے والے پولیس ہیلپ لائن نمبر 15 پر اب کسی بھی ہسپتال میں مریض کو ضرورت پڑنے پر شہری خون کے لیے بھی کال کر سکتے ہیں۔
سیف سٹی اتھارٹی میں قائم ورچوئل بلڈ بینک سے 15 پر کال کر کے کوئی بھی ضرورت مند شہری خون حاصل کر سکتا۔
اس بلڈ بینک کے انچارچ عمیر حمزہ نے انڈپینڈںٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پنجاب کسی بھی ہسپتال میں زیر علاج مریض یا ایمرجنسی کی صورت میں کال موصول ہونے پر فوری خون کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔‘
عمیر حمزہ بتاتے ہیں کہ ’کوئی بھی شہری 15 پر کال کرنے کے بعد 4 ڈائل کر کے سیدھا بلڈ بینک تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔‘
اس سے آگے کا طریقہ کار بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’کال اٹینڈںٹ فوری کانفرنس کال کے ذریعے قریبی تھانے میں موجود رجسٹرڈ ڈونر پولیس اہلکار کو کال کر کے ضرورت مند کے پاس بھیجتے ہیں۔
’جس طرح پولیس کسی واردات ہونے کی صورت میں 15 پر کال کرنے سے مدد کو پہنچتی ہے۔ اسی طرح پولیس خون دینے کے لیے بھی پہنچتی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عمیر حمزہ کے بقول ’ہم نے جنوری میں یہ سروس شروع کی تھی اور اب تک 10 ہزار پولیس اہلکار بطور بلڈ ڈونر صوبے بھر سے رجسٹرڈ کیے جا چکے ہیں۔ جو ہر بلڈ گروپ کا خون ضرورت مندوں کو دینے کے پابند ہیں۔
’اس کے علاوہ عام شہریوں اور این جی اوز کی مدد سے 15 ہزاد مزید بلڈ ڈونر رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’شہری، طلبہ اور سول سوسائٹی کے افراد 15 پر کال یا سیف سٹی ویب سائٹ کے ذریعے خود کو بطور بلڈ ڈونر رجسٹر کروا سکتے ہیں۔ پولیس خدمت کاؤنٹرز سے بھی خون کی فراہمی یا عطیہ دینے کے لیے رجوع کیا جا سکتا ہے۔
’ورچوئل بلڈ بینک کے لیے علیحدہ ایریا مختص کیا گیا ہے اور ہیلپ لائن پر نو سروسز میں سے چوتھے نمبر پر بلڈ ڈونیشن سروس کام کر رہی ہے۔‘
عمیر کے مطابق ’روزانہ کی بنیاد پر دن رات سروس کے دوران دو سو سے ڈھائی سو تک ضرورت مندوں کو خون کا عطیہ موقع پر فراہم کیا جاتا ہے۔‘