انڈیا میں ایک دانتوں کی ڈاکٹر نے بغیر کسی تربیت یا اہلیت کے ہیئر ٹرانسپلانٹ (بال لگانے) کے آپریشن کیے، جس کے نتیجے میں دو افراد کی موت ہو گئی۔
مرنے والوں کی شناخت ونیت کمار دوبے اور میانک کتیار کے طور پر ہوئی، جو مبینہ طور پر انڈیا کے شہر کانپور میں ڈینٹسٹ ڈاکٹر انوشکا تیواری کی جانب سے گئے آپریشن کے 48 گھنٹے کے اندر اندر جان کی بازی ہار گئے۔
’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق ڈاکٹر تیواری صرف ڈینٹل ڈگری رکھتی ہیں لیکن انہوں نے یوٹیوب پر خود کو ہیئر ٹرانسپلانٹ سپیشلسٹ کے طور پر پیش کیا۔
کالیان پور کے رہائشی وِنیت دوبے نے رواں برس 13 مارچ کو یہ سرجری کروائی تھی، جس کے بعد ان کی طبیعت تیزی سے بگڑ گئی۔ ان کی اہلیہ جیا تریپاٹھی کے مطابق انہیں سروودیہ نگر کے ایک نجی ہسپتال میں داخل کروایا گیا جہاں وہ 15 مارچ کو انتقال کر گئے۔ جیا تریپاٹھی نے رواں ماہ کے آغاز میں پولیس میں شکایت درج کروائی۔
دوسرے متاثرہ شخص میانک کتیار کی موت گذشتہ سال 19 نومبر کو سرجری کے اگلے دن ہوئی۔
دونوں افراد کی اموات پر ان کے اہل خانہ کی شکایات کی بنیاد پر غیر ارادی قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ڈاکٹر انوشکا تیواری نے پیر کو چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں خود کو پیش کیا جہاں انہیں 14 دن کے عدالتی ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔
حکومتی وکیل دلیپ سنگھ نے این ڈی ٹی وی کو بتایا: ’انوشکا تیواری پر سنگین الزامات ہیں۔ انہوں نے اپنے شعبے سے ہٹ کر سرجری کی ہے اور ہمارے پاس اس کے کافی ثبوت بھی موجود ہیں۔ مقدمہ کاکادیو پولیس سٹیشن میں درج کیا گیا ہے۔‘
جیا تریپاٹھی نے پولیس کو اپنی شکایت میں کہا کہ 14 مارچ کو انہیں کال موصول ہوئی، جس میں بتایا گیا کہ ان کے شوہر کا چہرہ سرجری کے بعد سوج گیا ہے۔ وہ بار بار ڈاکٹر سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتی رہیں مگر کوئی جواب نہ ملا۔
انہوں نے ٹی وی کو بتایا: ’اسی رات 11 بجے ہم نے دوبارہ ڈاکٹر انوشکا تیواری کو کال کی اور انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ سرجری بغیر کسی ٹیسٹ کے کی گئی۔‘ جیا نے کہا کہ ان کے پاس کال ریکارڈز بھی موجود ہیں۔
بعد ازاں انہوں نے اپنے شوہر کو دوسرے ہسپتال منتقل کیا، جہاں انہوں نے 15 مارچ کو آخری سانس لی۔
ضلعے کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ہری نیگی کی سربراہی میں میڈیکل حکام نے وِنیت دوبے کے کیس میں ابتدائی تحقیقات کیں، جن میں سنگین طبی غفلت کا انکشاف ہوا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق دوبے کو شوگر اور ہائی بلڈ پریشر تھا اور اس کے باوجود ان پر سرجری کی گئی۔
’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ مریض دماغ کی سوجن (cerebral edema) اور انفیکٹڈ آلات کے باعث شدید انفیکشن کا شکار ہوا۔
جیا تریپاٹھی نے مقدمے کے تاخیر سے درج ہونے کی وجہ یہ بتائی کہ پولیس نے معاملے کو سنجیدہ نہیں لیا اور واقعے کے تقریباً دو ماہ بعد یعنی 9 مئی کو اس وقت ایف آئی آر درج کی، جب انہوں نے وزیراعلیٰ کے شکایتی سیل میں درخواست دی۔
ایک سینیئر پولیس افسر نے این ڈی ٹی وی کو بتایا: ’ایک خاتون نے شکایت کی ہے کہ ان کے شوہر کی موت ہیئر ٹرانسپلانٹ سرجری کے دوران ہوئی۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد ڈاکٹر کے خلاف شکایت درج کی گئی ہے۔ اب اس کے سائنسی شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔‘
’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم ڈاکٹر انوشکا تیواری کے کلینک کی دیگر سرگرمیوں کی بھی جانچ کر رہی ہے، جن میں دیگر عملے کی اہلیت اور طبی معیار کا جائزہ شامل ہے۔
سینیئر پولیس افسر اشوتوش کمار نے کہا کہ پولیس ڈاکٹر انوشکا تیواری کو ریمانڈ پر حاصل کرنے کی کوشش کرے گی تاکہ ان سے تفتیش کی جا سکے۔
© The Independent