اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جمعے کو نو مئی، 2023 کے واقعات سے متعلق ایک مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی عبدالطیف، سابق رکن صوبائی اسمبلی وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11 افراد کو 10 سال قید کی سزائیں سنائی ہیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے یہ سزائیں تھانہ رمنا پر حملے کے مقدمے میں سنائیں، جو 10 مئی، 2023 کو درج کیا گیا تھا۔ عدالت نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے ہیں۔
فیصلے کے بعد پولیس نے عدالت میں موجود چار ملزمان — سہیل خان، میرا خان، محمد اکرم اور شاہ زیب — کو تحویل میں لے لیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ’ملزمان نے تھانہ رمنا پر حملہ کیا، فائرنگ اور پتھراؤ کیا، پولیس اہلکاروں کو مارنے کی کوشش کی اور اپنے مقاصد کے لیے موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی۔‘
عدالت کے مطابق ان کے خلاف 24 گواہان نے بیانات قلم بند کروائے۔ جج نے ریمارکس دیے کہ ’اگر اسلام آباد کے تھانوں پر حملے ہوں گے تو ملک میں کوئی جگہ رہنے کے قابل نہیں رہے گی۔‘
فیصلے میں مختلف جرائم پر سزاؤں کی تفصیل بھی دی گئی جن میں پولیس پر قاتلانہ حملے پر پانچ سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ، موٹر سائیکل جلانے پر چار سال قید اور 40 ہزار روپے جرمانہ، تھانہ جلانے کے جرم پر چار سال قید اور 40 ہزار روپے جرمانہ شامل ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس کے علاوہ پولیس کے کام میں مداخلت پر تین ماہ قید، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ایک ماہ قید، مجمع بنا کر جرم کرنے پر دو سال قید اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت 10 سال قید اور دو لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
ادھر نو مئی کو ’توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ‘ کے ایک اور مقدمے میں انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے چھ مزید کارکنان پر فردِ جرم عائد کر دی۔
اس کیس میں پہلے ہی 42 ملزمان پر فردِ جرم عائد کی جا چکی ہے، جنہوں نے صحتِ جرم سے انکار کیا ہے۔
یہ مقدمہ تھانہ شمس کالونی میں درج کیا گیا تھا اور اس کی سماعت بھی جج طاہر عباس سپرا ہی کر رہے ہیں۔ عدالت نے اس مقدمے کی مزید سماعت تین جولائی تک ملتوی کر دی ہے۔