کوویڈ کی نئی گلے میں ’ریزر بلیڈ‘ محسوس ہونے والی قسم نمبس کیا ہے؟

’ریزر بلیڈ گلے‘ کی اصطلاح کے لیے آن لائن سرچ میں اضافہ ہوا ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ لوگوں کو ابھی خاص طور پر درد ناک گلے کی خراش کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ایک عورت گلے کی خراش محسوس کر رہی ہے (اینواتو)

کوویڈ وائرس کی ایک نئی قسم نہ صرف تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے بلکہ اس کی تکلیف دہ سخت علامات کی وجہ سے بھی دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرا رہی ہے۔

وائرس کی اس نئی ذیلی قسم کو نمبس بھی کہا جاتا ہے، جسے سرکاری طور پر این بی.1.8.1 کا نام دیا گیا ہے، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے غیر معمولی طور پر شدید گلے میں خراش کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔

ایشین نیوز نیٹ ورک کی ایک خبر کے مطابق یہ وائرس وبائی امراض کے ابتدائی دنوں کے برعکس، ہسپتال میں کوئی بھیانک مناظر یا بڑے پیمانے پر قطاریں پیدا نہیں کرتا لیکن ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس نئی لہر کو ٹریک کرنا اور بھی مشکل ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ ہلکے یا بغیر علامات کے پھیلتی ہے اور اس کے بارے میں بہت کم عوامی آگاہی ہے۔

نمبس دراصل کیا ہے؟

این بی.1.8.1 اومیکرون خاندان کی تازہ ترین شاخ ہے اور ڈبلیو ایچ او کی طرف سے اسے ویرینٹ انڈر مانیٹرنگ (وی یو ایم) کا لیبل دیا گیا ہے۔ اسے سب سے پہلے جنوری 2025 میں نوٹ کیا گیا۔ یہ ذیلی قسم پہلے ہی ایشیا، امریکہ اور کینیڈا سمیت متعدد خطوں میں پھیل چکی ہے۔ یہ اب تک ایشیا میں اس کے دس فیصد سے زیادہ کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں۔

جو چیز نمبس کو منفرد کرتی ہے وہ اس کا انوکھا ارتقا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ وائرس تین مرتبہ دوبارہ مل چکا ہے جس کا مطلب ہے کہ اس نے جینیاتی مواد کو دیگر اقسام سے ضم کر دیا ہے۔ اگرچہ وائرل ارتقاء میں یہ عمل معمول کی بات ہے، لیکن ہر دوبارہ ضم ہونے سے زیادہ متعدی یا شدید اقسام کے ابھرنے کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے۔

اس کی علامات کیا ہیں؟

جن علامت نے سرخیوں میں جگہ بنائی ہے وہ غیر معمولی طور پر گلے میں شدید خراش ہے۔ 'ریزر بلیڈ گلے' ہے۔ اس شدید تکلیف کو اس قسم سے متاثرہ افراد کی جانب سے بڑے پیمانے پر رپورٹ کیا جا رہا ہے۔ رپورٹس میں اس خاص علامت کو نمبس کی علامت کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دس جون کو دی انڈپینڈنٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس بمیاری کی دیگر عام علامات یہ ہیں:

ناک بند ہونا

مسلسل تھکاوٹ

ہلکی کھانسی

 بخار

 جسم میں درد

اور کبھی کبھار معدے کی علامات جیسے متلی یا اسہال شامل ہیں۔

علامات ایک شخص سے دوسرے شخص میں مختلف ہو سکتی ہیں اور آپ کی ویکسی نیشن کی حیثیت پر بھی منحصر ہوگی۔ ماہرین کے مطابق اس بات کا یقین رکھیں کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کوویڈ ویکسین کو تازہ ترین دور میں بھی نمبس ویرینٹ کے خلاف مناسب تحفظ فراہم کرنا چاہیے۔

تاہم، اس بار ایک بات تھوڑی مختلف لگتی ہے۔ ’ریزر بلیڈ گلے‘ کی اصطلاح کے لیے آن لائن سرچ میں اضافہ ہوا ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ لوگوں کو ابھی خاص طور پر درد ناک گلے کی خراش کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ سانس کی علامات والے ہر شخص کو کوویڈ ہے۔ اگر یہ موسم گرما ہے جہاں آپ ہیں تو یہ ہے فیور ہوسکتا ہے۔

گلے کی خراش کی شدت کے باوجود ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ این بی.1.8.1 سے عالمی سطح پر خطرے کی سطح کم ہے اور موجودہ ویکسین اب بھی سنگین بیماری کی روک تھام میں مؤثر ہیں۔

جی پی ڈاکٹر نوید آصف نے انڈپینڈنٹ کو بتایا، ’تقریبا 22 ممالک میں اس کے پھیلاؤ کی نشاندہی کی گئی ہے، لہذا یہ یقینی طور پر گردش کر رہا ہے۔‘

ڈبلیو ایچ او کے تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گذشتہ 28 دنوں کے مقابلے میں عالمی سطح پر کیسز میں اضافہ ہوا ہے لیکن ہم ابھی بھی ویکسین کی دستیابی سے پہلے وبائی مرض کے عروج سے دور ہیں۔

لیکن حکام نے زور دیا ہے کہ لوگ بنیادی احتیاطی تدابیر کو دوبارہ شروع کریں۔ اس میں ہجوم والے علاقوں میں ماسک پہننا، باقاعدگی سے ہاتھ دھونا، بیمار ہونے کی صورت میں گھر میں رہنا اور مقامی صحت کے حکام کو کسی بھی مشکوک علامات کی اطلاع دینا شامل ہے۔

نوٹ: یہ مضمون صرف معلوماتی مقاصد کے لیے ہے اور پیشہ ورانہ طبی مشورہ کا متبادل نہیں سمجھا جانا چاہیے. اپنی صحت یا طبی حالت کے بارے میں کسی بھی تشویش یا سوالات کے لیے ہمیشہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی صحت