پاکستان کے دفتر خارجہ نے جمعرات کو بتایا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع کے پیش نظر تفتان، بغداد اور باکو کے راستے پاکستانیوں کو ایران سے واپس وطن لایا جا رہا ہے۔
خطے کے معاملات پر دفتر خارجہ کی بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بتایا کہ ’زاہدان اور مشہد میں ہمارے قونصلیٹ ایران میں موجود پاکستانیوں کے انخلا کو ممکن بنا رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’تفتان، بغداد اور باکو تین راستوں سے پاکستانیوں کو واپس لایا جا رہا ہے۔‘
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے مزید بتایا کہ ’ایران سے اب تک تین ہزار پاکستانی واپس آ چکے ہیں جن میں طلبہ بھی شامل ہیں۔‘
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ ’پاکستان ایران پر غیر منصفانہ اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے۔ ایران ایک قریبی دوست اور ہمسایہ ہے جو ہم بارہا کہہ چکے ہیں۔ ایران میں رجیم چینج ایک مفروضہ ہے اس پر بات نہیں کریں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عالمی برادری کو فی الفور جنگ بندی کروا کے جارحیت کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ مشرقِ وسطیٰ کو فوری طور جوہری ہتھیاروں سے پاک علاقہ بنانے کی ضرورت ہے۔ ایران میں جو کچھ ہو رہا ہے ہمارے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے اس سے پورے علاقے کا امن خطرے میں پڑ گیا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا گذشتہ روز وائٹ ہاؤس میں پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کے بعد یہ کہنا کہ ’پاکستان ایران کو زیادہ سمجھتا ہے‘ سے متعلق سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’ہم ایران کو بہتر اس لیے سمجھتے ہیں کیونکہ ایران ہمارا ہمسایہ ہے، مذہب ایک ہے۔ روایات و اقدار ایک جیسی ہیں، ہم ایران پر ہونے والی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔
’سفارتی سطح پر پاکستان ایران کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ ہم جنگ بندی چاہتے ہیں سفارتی کوششوں کو ترجیح دینی چاہیے۔‘
دفتر خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ’ایران نے ابھی تک سکیورٹی اور مہاجرین کے حوالے سے پاکستان سے کوئی درخواست نہیں کی۔‘
سکھ یاتریوں پر پاکستان کا موقف
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’پاکستان انڈیا سے آنے والے سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہتا ہے۔ گرو ارجن دیو کے یوم پیدائش پر پاکستان سکھ یاتریوں کو سہولیات پہنچانے کے لیے تیار تھا۔ مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے یاتریوں کے دورہ پاکستان پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ لیکن ابھی تک ویزہ کے لیے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئیں۔‘
لداخ میں غیر مقامی افراد کو ڈومیسائل کے حصول کے لیے اہل قرار دینے سے متعلق سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’بھارتی قوانین میں ترمیم غیر قانونی اور اقوام متحدہ قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ انڈیا کے دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کے بارے میں ساری دنیا جان چکی ہے۔‘