عالمی طاقتیں ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کی کوششیں کریں: شہباز شریف

اسلام آباد میں کابینہ اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کی ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے 18 جون 2025 کو اسلام آباد میں کابینہ اجلاس سے خطاب کیا (سکرین گریب/ پی ٹی وی)

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے عالمی طاقتوں سے جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں بدھ کو ہونے والے کابینہ اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’دفتر خارجہ، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور میں نے بذات خود اسرائیل کی جانب سے ہمارے ہمسائے اور برادر ملک ایران کے خلاف کھلی جارحیت کی مذمت کی ہے۔

شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ’تاحال یہ جنگ جاری ہے اور عالمی طاقتوں کو جنگ بندی کے لیے بھرپور کوششیں کرنی چاہیں۔

’میری اس حوالے سے ایران کے صدر مسعود پزشکیان سے جنگ کے پہلے روز ہی بات ہوئی اور اسی دن میری ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سے بھی بات ہوئی۔‘

وزیر اعظم پاکستان کا کہنا ہے کہ ’ایرانی صدر سے بات چیت میں، میں نے پاکستان کی عوام کی جانب سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا، خدا کرے کہ وہاں امن قائم ہو جائے کیوں کہ یہ صورت حال نہ صرف خطے کے لیے بلکہ عالمی امن کے لیے بھی بہت خطرناک ہے۔‘

اسرائیل کی جانب سے 13 جون کو ایران کی متعدد فوجی اور جوہری تنصیبات پر حملوں کے نتیجے میں ایران کی عسکری قیادت، جوہری سائنس دانوں اور عام شہریوں کی موت کے بعد آپریشن ’وعدہ صادق سوم‘ کے نام سے تہران کے جوابی حملے بھی جاری ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایران پر اسرائیلی حملوں کی پاکستان اور سعودی عرب سمیت 20 ملکوں کے وزرائے خارجہ مذمت کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ ’تہران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے سے گریز کیا جائے‘۔

پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے پیر 17 جون کی شب جاری کیے گئے ایک مشترکہ اعلامیے میں ان 20 ملکوں نے ریاستوں کی خود مختاری و علاقائی سالمیت کے احترام، اچھی ہمسائیگی کے اصولوں کی پاسداری اور تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا تھا۔

اسلام آباد میں 18 جون کو ہوئے کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے غزہ کی صورت حال پر بھی بات کی اور کہا کہ ’غزہ میں جو صورت حال ہے وہ نہ صرف دلخراش ہے بلکہ انہتائی افوس ناک ہے جہاں بچوں، خواتین اور ڈاکٹروں سمیت 50 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔‘

شہباز شریف نے سوال اٹھایا کہ ’اس وقت بھی غزہ میں بربریت کا بازار گرم ہے، میں حیران ہوں کہ عالمی ضمیر کب جاگے گا؟‘

ان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ ترکی جا رہے ہیں جہاں 21 اور 22 جون کو او آئی سی کے وزرا خارجہ کا اجلاس ہونے جا رہا ہے۔ ’میں نے اس حوالے سے صدر اردوغان سے بھی بات کی ہے جن کی اس حوالے سے کاوشیں اور نقطہ نظر واضح ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان