رنجیت سنگھ کی برسی: انڈین سکھ یاتری غیر حاضر، پاکستان کا خیرسگالی پیغام

گوجرانوالہ میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کی تاریخی حویلی کی بحالی کا کام جاری ہے، جب کہ ان کی برسی پر انڈین سکھ برادری کی شرکت پاک انڈیا کشیدگی کے باعث ممکن نہ ہو سکی۔

سکھ سلطنت کے بانی مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقعے پر ہر سال کی طرح اس بار بھی دنیا بھر سے سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد متوقع تھی۔ تاہم حالیہ پاک انڈیا کشیدگی کے باعث انڈین سکھ یاتری شرکت نہ کر سکے۔

اس کے باوجود حکومت پاکستان نے سکھ برادری کے لیے خیرسگالی کا پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکھ یاتریوں کو ان کے مقدس مذہبی مقامات کی زیارت کے لیے ہمیشہ خوش آمدید کہا جائے گا۔

گوجرانوالہ میں واقع مہاراجہ رنجیت سنگھ کی تاریخی حویلی کی بحالی کا منصوبہ بھی جاری ہے، جو حکومت پنجاب کے تحت تقریباً نو کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا جا رہا ہے۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو گوجرانوالہ شبیر حسین بٹ کے مطابق، ’یہ نہ صرف ایک تاریخی ورثہ ہے بلکہ پاکستان کے سافٹ امیج کو اجاگر کرنے کا ایک مؤثر ذریعہ بھی ہے۔

’ہم دنیا کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں اقلیتیں محفوظ ہیں اور ان کے مذہبی و ثقافتی مقامات کی حفاظت اور اصل حالت میں بحالی ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ پاک انڈیا کشیدگی کے باوجود حکومت پاکستان کا مؤقف واضح ہے کہ اگر انڈیا سے سکھ یاتری مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی، یا بابا گرو نانک دیو کی پیدائش اور برسی کے مواقع پر آنا چاہیں تو ان کے لیے دروازے کھلے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ہم ان کو مکمل سکیورٹی اور احترام دیں گے۔‘

مقامی شہریوں نے یاتریوں کے نہ آنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے امن اور بین المذاہب ہم آہنگی کی امید ظاہر کی ہے۔

ایک شہری کا کہنا تھا ’ہمارے سکھ بھائیوں کے لیے پیغام ہے کہ وہ آئیں، ہم انہیں دل و جان سے خوش آمدید کہیں گے۔ ان کے مقدس مقامات نہ صرف محفوظ ہیں بلکہ ان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے۔‘

ایک اور مقامی شخص کے مطابق ’پہلے ہر سال بڑی تعداد میں سکھ یاتری آتے تھے، خاص طور پر مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی پر۔ مگر اس بار خطے کی کشیدہ صورتحال کے باعث ان کی عدم موجودگی افسوس ناک ہے۔‘

مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی ہر سال 27 جون کو منائی جاتی ہے۔ ان کی آخری آرام گاہ لاہور کے شاہی قلعے کے قریب واقع ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان