پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز تیزی کا رجحان رہا اور 100 انڈیکس پیر کی دوپہر تک پہلی بار ایک لاکھ 35 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج کا تاریخی سطح عبور کرنا کاروباری برادری کے پاکستانی معیشت میں اعتماد کا مظہر ہے۔
انہوں نے کہا ’حالیہ مثبت معاشی اعشاریے حکومتی پالیسیوں کی سمت درست ہونے کے عکاس ہیں۔‘
وزیر اعظم کے مطابق کاروباری برادری کو ملک میں کاروبار دوست ماحول فراہم کرنا اولین ترجیح ہے۔ ’ملک معاشی استحکام کے بعد معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے۔‘
انہوں نے کہا حکومت پاکستان ملکی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے۔
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ہونے والے کاروبار میں حالیہ مہینوں میں بتدریج بہتری آئی ہے اور حکومت اسے ملک میں معاشی استحکام کی جانب اہم قدم قرار دیتی ہے۔
آئی ایم ایف کے پاکستان میں نمائندے ماہر بنیکی نے بھی پاکستان میں اقتصادی استحکام کی رفتار کو حوصلہ افزا قرار دیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق ماہر بنیکی نے یہ بات اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاکستان کے توسیع فنڈ سہولت کے پروگرام کے ملک کی معاشی کارکردگی میں خاصی بہتری آئی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ مسلسل بیرونی مسائل کے باوجود ابتدائی پالیسی اقدامات سے اقتصادی استحکام اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی میں مدد ملی ہے۔
گذشتہ ہفتے وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت مکمل اقتصادی بحالی کے لیے دیرینہ اصلاحات، ڈھانچہ جاتی تبدیلیوں اور میرٹ پر مبنی نظام کو ترجیح دینے کے لیے پرعزم ہے۔
12 جولائی کو اسلام آباد میں ایک اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا تھا کہ جب انہوں نے 2023 میں حکومت سنبھالی تو پاکستان کو دیوالیہ ہونے کے سنگین خطرے کا سامنا تھا اور قوم کا مستقبل غیر یقینی حالات سے دوچار تھا۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر سے طویل مذاکرات کیے اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہو گا اور آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرے گا۔
بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ’خوش قسمتی سے آئی ایم ایف کے مینیجنگ ڈائریکٹر سے میری تفصیلی بات چیت کے نتیجے میں ہم نے اس بحران پر قابو پا لیا۔‘