صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر ایبٹ آباد کے محمد سبحان نے تین ماہ میں ایک منفرد موبائل ایپ تیار کی ہے جس کے ذریعے ڈرائیور کے بغیر گاڑی چلائی جا سکتی ہے۔
ٹیکسلا کے ایک کالج میں مکینکل ڈپلومہ کرنے والے 20 سالہ سبحان کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن سے مختلف چیزیں بنانے کا شوق تھا اور اسی شوق کے تحت انہوں نے بغیر کسی استاد کی رہنمائی کے یہ ایپ بنائی۔
’یہ ایپ خاص طور پر پاؤں سے محروم افراد کے لیے تیار کی گئی ہے جو گاڑی نہیں چلا سکتے۔‘
سبحان کے مطابق گاڑی میں ایک خصوصی کٹ نصب کی جاتی ہے جو سٹیئرنگ، کلچ، بریک اور ایکسیلیٹر کو مکمل طور پر موبائل ایپ کے ذریعے کنٹرول کرتی ہے۔
یہ سسٹم بلیو ٹوتھ پر کام کرتا ہے اور 100 میٹر کے دائرے میں گاڑی کو چلایا جا سکتا ہے۔
’موبائل ایپ پر چلنے والی گاڑی کی تیاری پر صرف 30 ہزار روپے لاگت آئی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سبحان نے بتایا کہ یہ منصوبہ ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے لیکن مستقبل میں وہ اسے مصنوعی ذہانت سے ہم آہنگ کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جلد ہی وہ ایسی ٹیکنالوجی متعارف کرائیں گے جس میں گاڑی ڈرائیور کی صرف زبانی ہدایات پر چل سکے گی۔
انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کی تیاری میں حکومت کی طرف سے کسی قسم کی مدد نہیں ملی، البتہ والدین اور گھر والوں نے مالی اور اخلاقی طور پر بھرپور تعاون کیا۔
سبحان کا دعویٰ ہے کہ موبائل فون سے مکمل طور پر کنٹرول ہونے والی گاڑی اب تک کسی نے تیار نہیں کی۔
وہ کہتے ہیں اگر حکومت تعاون کرے تو اس ٹیکنالوجی کو عام کر کے پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کیا جا سکتا ہے۔