کرکٹ کی عالمی تنظیم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے فوری طور پر امریکہ کرکٹ کی رکنیت معطل کر دی ہے، لیکن اس ملک کی ٹیمیں 2028 کے لاس اینجلس اولمپکس تک کھیلتی رہ سکیں گی۔
ایک بیان میں کہا گیا کہ آئی سی سی بورڈ نے امریکہ کرکٹ کو معطل کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا ہے کیونکہ اس نے اس کے آئین کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی بار بار خلاف ورزی کی ہے۔
’ان میں ایک فعال گورننس ڈھانچہ نافذ کرنے میں ناکامی شامل ہے‘ اور ’ریاستہائے متحدہ کی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی (USOPC) کے ساتھ نیشنل گورننگ باڈی کی حیثیت حاصل کرنے میں پیش رفت نہ ہونا بھی ہے۔‘
آئی سی سی نے مزید کہا کہ ’اہم اقدامات جنہوں نے امریکہ اور دنیا بھر میں کرکٹ کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے‘، لیکن اس کی تفصیلات بیان نہیں کیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکہ کی مردوں کی ٹیم اگلے سال فروری میں ٹی20 ورلڈ کپ میں حصہ لے گی، جہاں ٹیم کی انتظامیہ عارضی طور پر آئی سی سی کے زیر نگرانی ہوگی۔
امریکہ مردوں کی ٹیم نے 2024 کے ٹی20 ورلڈ کپ میں سپر ایٹ مرحلے تک رسائی حاصل کی تھی، جس کے باعث وہ 2026 کے ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی ہو چکی ہے۔
آئی سی سی نے کہا، ’یہ معطلی کھیل کے طویل مدتی مفادات کے تحفظ کے لیے ایک افسوسناک لیکن ضروری اقدام ہے۔‘
’آئی سی سی کی اولین ترجیح کھلاڑیوں اور کھیل پر معطلی کے اثرات کو روکنا ہے۔‘
امریکہ کرکٹ کو پہلے 2024 کے ICC سالانہ اجلاس میں ’رکنیت کے معیار کی عدم تعمیل‘ پر نوٹس دیا گیا تھا اور ضروری تبدیلیاں کرنے کے لیے 12 ماہ کی مہلت دی گئی تھی۔
امریکہ میں کرکٹ کی ترقی کے لیے نیشنل کرکٹ لیگ (NCL) فعال ہے جو 2025 کے ٹورنامنٹ کا اعلان کر چکی ہے۔
یہ لیگ کرکٹ کے عالمی فروغ اور کمیونٹی کی تعمیر کے لیے کام کر رہی ہے اور ملک میں کرکٹ کو مزید مقبول بنانے کی کوششیں کر رہی ہے۔
لیگ نے امریکی یونیورسٹیوں میں کالجیٹ کرکٹ لیگ بھی قائم کی ہے تاکہ نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو نکھارا جا سکے.
امریکہ کرکٹ کے معاملات میں تنازعات اور غیر یقینی صورت حال بھی پائی جاتی ہے، جس کی وجہ سے کرکٹ کے اداروں میں کشیدگی اور کاروباری شراکت داری میں مشکلات بھی ہیں۔ اس کا اثر امریکہ میں کرکٹ کی روزمرہ سرگرمیوں پر پڑ رہا ہے۔