انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے افغانستان کی جلاوطن خواتین کرکٹرز کو دوبارہ کھیل میں واپس لانے کے لیے مزید مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا ہے کہ آئی سی سی نے اتوار کی شب جاری کردہ بیان میں کہا: ’یہ پروگرام منظم مدد فراہم کرنے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔‘
بیان کے مطابق، اس میں ’ملکی سطح پر کھیلنے کے مواقع اور آئی سی سی کے عالمی ایونٹس میں شمولیت شامل ہے، جن میں 2025 میں انڈیا میں ہونے والا آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ اور 2026 میں انگلینڈ میں ہونے والا ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ شامل ہیں۔‘
افغان خواتین کرکٹ ٹیم کی اکثر کھلاڑیوں کو 2021 میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد جلاوطنی پر مجبور ہونا پڑا، جب خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان میں سے کئی آسٹریلیا چلی گئیں اور رواں سال کے اوائل میں میلبورن میں بغیر کسی سرکاری شناخت کے ایک میچ کھیلا۔
سنگاپور میں ہفتے کے اختتام پر ہونے والی آئی سی سی کی سالانہ کانفرنس میں بتایا گیا کہ افغان خواتین کرکٹ کے منصوبے پر پیش رفت ہوئی ہے۔
اگرچہ تفصیلات نہیں دی گئیں، مگر رپورٹس کے مطابق یہ اقدام افغان کھلاڑیوں کو بین الاقوامی خواتین کرکٹرز سے بات چیت اور عالمی ایونٹس کے دوران کوچز کے زیر اہتمام ورکشاپس میں شرکت کے مواقع فراہم کرے گا۔
یہ منصوبہ انڈیا اور انگلینڈ کے کرکٹ بورڈز کے اشتراک سے ترتیب دیا گیا ہے۔
رواں برس اپریل میں آئی سی سی نے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی تھی جس کا مقصد بے گھر ہونے والی افغان خواتین کرکٹرز کے لیے براہ راست فنڈنگ، اعلیٰ معیار کی کوچنگ اور سہولیات مربوط کرنا تھا۔
2021 میں طالبان کے دوبارہ کنٹرول سنبھالنے اور خواتین کے کھیلوں پر پابندی عائد کرنے کے بعد افغانستان کی قومی خواتین ٹیم کی درجنوں کھلاڑی آسٹریلیا منتقل ہو گئی تھیں۔ اس کے بعد سے کھلاڑی باضابطہ حمایت مانگ رہی تھیں۔
آئی سی سی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے آسٹریلیا، انڈیا اور انگلینڈ میں کھیلوں کی قومی ایسوسی ایشنز کے ساتھ بے گھر ہونے والی افغان خواتین کھلاڑیوں کی مدد کے لیے ایک معاہدہ کیا ہے۔