پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے گرین شرٹس اور انڈین ٹیم کے درمیان گذشتہ رات ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ میچ کے ٹاس اور اختتام پر پڑوسی ملک کے کھلاڑیوں کو پاکستانی پلیئرز سے ہاتھ نہ ملانے کی مبینہ ترغیب دینے والے میچ ریفری کے خلاف آئی سی سی میں شکایت درج کروا دی ہے۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے پیر کو ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’پی سی بی نے آئی سی سی کے ضابطۂ اخلاق اور ایم سی سی کے قوانین، جو کرکٹ کی روح سے متعلق ہیں، کی خلاف ورزیوں پر میچ ریفری کے خلاف آئی سی سی میں شکایت درج کرا دی ہے۔
’پی سی بی نے ایشیا کپ سے میچ ریفری کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔‘
پاکستان اور انڈیا کے درمیان اتوار کو کھیلا گیا کرکٹ میچ پڑوسی ممالک کے درمیان ہونے والی حالیہ جنگ کے بعد پہلا ٹاکرا ہونے کی وجہ سے شہ سرخیوں کا حصہ تو تھا ہی مگر ’ہاتھ نہ ملانے‘ کے تنازع نے اسے ایک نئے انداز میں خبروں کی زینت بنا دیا۔
ہوا کچھ یوں کہ ایشیا کپ کے پہلے مرحلے میں پاکستان اور انڈیا کے گروپ میچ کی تاریخ کا اعلان ہوا تو سوشل میڈیا پر اس میچ کو لے کر چہ مگوئیاں شروع ہو گئیں کیونکہ پاکستان اور انڈیا کی مئی میں ہونے والی جنگ کے بعد پہلی مرتبہ آمنے سامنے آ رہی تھیں۔
اس جنگ میں پاکستان نے انڈیا کے چھ طیارے مار گرائے تھے جن میں رفال بھی شامل تھے۔ سو اس بار سنسنی تھوڑی زیادہ تھی۔
حیران کن صورت حال اس وقت پیدا ہوئی، جب ٹاس کے وقت دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے ہاتھ نہیں ملایا، جو ایک روایت ہے۔
میچ کے دوران بھی دونوں ٹیموں کے کھلاڑی ایک دوسرے سے کھچے کھچے رہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
میچ تو انڈیا نے جیت لیا مگر اس کے بعد سپورٹس مین سپرٹ کے مظاہرے کے طور پر حریف ٹیموں کے درمیان میچ کے اختتام پر ہاتھ ملانے کی روایت کا پاس نہیں کیا گیا اور انڈین ٹیم پاکستانی ٹیم سے ہاتھ ملانے گراؤنڈ میں نہیں آئی اور ڈریسنگ روم کا دروازہ بھی بند کر دیا گیا۔
اس طرز عمل کے جواب میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے میچ کی اختتامی تقریب میں شرکت نہیں کی۔
اس پر اور میچ ریفری کے رویے پر پاکستانی کرکٹ ٹیم کے مینیجر نوید اکرم چیمہ نے احتجاج ریکارڈ کروایا اور کہا کہ انڈین کھلاڑیوں کا ہاتھ نہ ملانا سپورٹس مین سپرٹ کے خلاف ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ٹاس کے وقت میچ ریفری نے کپتانوں سے ہاتھ نہ ملانے کی درخواست کی۔
میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انڈین کپتان سوریا کمار یادیو نے پاکستانی ٹیم کے کپتان سے ہاتھ نہ ملانے کے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ ’کچھ چیزیں سپورٹس مین سپرٹ سے بڑھ کر ہوتی ہیں۔‘
انہوں نے کرکٹ میچ میں پاکستان کے خلاف اپنی جیت کو پہلگام حملے کے متاثرین اور انڈین فوج کے نام کیا۔
اس صورت حال پر پاکستانی کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے ردعمل دیتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا اور ایکس پر پیغام میں کہا کہ ’آج کھیل میں سپورٹس مین شپ کی کمی دیکھ کر انتہائی مایوسی ہوئی۔
Utterly disappointing to witness the lack of sportsmanship today. Dragging politics into the game goes against the very spirit of sports. Lets hope future victories are celebrated by all teams with grace
— Mohsin Naqvi (@MohsinnaqviC42) September 14, 2025
’کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا کھیل کی اصل روح کے خلاف ہے۔ امید ہے کہ آئندہ فتوحات تمام ٹیمیں وقار اور شائستگی کے ساتھ منائیں گی۔‘
سوشل میڈیا صارفین نے اس صورت حال پر ملا جلا ردعمل دیا، کچھ نے اس طرزعمل کی حمایت کی تو کچھ نے اس قابل افسوس قرار دیا ہے۔
صارف یانیکا للت نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر تحریر کیا: ’پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانے پر انڈین کرکٹ ٹیم کا شکریہ۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ کھلاڑی پاکستان کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہتے تھے مگر بورڈ نے انہیں مجبور کیا۔‘
Thank you Indian cricket team
— Yanika_Lit (@LogicLitLatte) September 14, 2025
For no handshake with Pakistani players.
It shows the players also didn’t want to play with Pakistan
But the government and BCCI forced them to play.#IndiaVsPakistan
pic.twitter.com/v8TE6VMnTF
صارف جنید خان نے لکھا: ’کرکٹرز کو کرکٹ کھیلنی چاہیے نہ کہ سیاسی آقاؤں کے ایما پر سیاست کرنی چاہیے۔
’انڈیا کو جواب دینا چاہیے کہ پاکستان نے کیسے اتنے طیارے گرائے، کرکٹ میچ کی فتح اس کا جواب نہیں ہے۔‘
Cricketers should play cricket, not play politics for their political masters!
— Junaid khan (@JunaidkhanREAL) September 15, 2025
India needs answer why India lost so many fighter jets to Pakistan - a cricket match victory is not the answer!۔۔ #PAKvIND #PakistanCricket pic.twitter.com/7EiGDN4FGo