جنگ کے بعد پہلا کرکٹ ٹاکرا: ایشیا کپ میں دنیا کی نظریں پاکستان انڈیا میچ پر

روایتی حریف 14 ستمبر کو دبئی میں ٹکرائیں گے، جس کے حوالے سے پاکستان کے نامور بولر وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں اور شائقین کو ’ضبط سے کام لینا چاہیے اور حد پار نہیں کرنی چاہیے۔‘

پاکستان کے ابرار احمد (درمیان) 23 فروری 2025 کو دبئی انٹرنیشنل سٹیڈیم میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میچ کے دوران انڈیا کے شبھمن گل کی وکٹ لینے کے بعد ساتھی ساتھیوں کے ساتھ جشن منا رہے ہیں (اے ایف پی)

ایشیا کپ منگل (نو ستمبر) سے شروع ہو رہا ہے، جس کا سب سے بڑا مقابلہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان ہوگا۔ ٹورنامنٹ میں دونوں ملکوں کی ٹیمیں مئی میں ہونے والی مختصر جنگ کے بعد پہلی بار کرکٹ کے میدان میں آمنے سامنے آئیں گی۔

علاقائی برتری کے ساتھ ساتھ یہ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ فروری، مارچ 2026 میں انڈیا اور سری لنکا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری میں بھی کردار ادا کرے گا۔

آٹھ ٹیموں کا یہ ایونٹ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں ہو رہا ہے، جس کے دوران افغانستان ابوظبی میں کمزور حریف ہانگ کانگ سے کھیلے گا۔

اسی طرح روایتی حریف انڈیا اور پاکستان 14 ستمبر کو دبئی میں ٹکرائیں گے۔ پاکستان کے نامور بولر وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں اور شائقین کو ’ضبط سے کام لینا چاہیے اور حد پار نہیں کرنی چاہیے۔‘

دونوں ہمسایہ ممالک 2012 کے بعد سے کسی بھی فریق کی سرزمین پر دوطرفہ سیریز نہیں کھیلے اور صرف بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں غیر جانبدار گراؤنڈز پر ایک دوسرے کا سامنا کرتے رہے ہیں، جو ایک مصالحتی معاہدے کا حصہ ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کرکٹ کی یہ دو بڑی ایشیائی ٹیمیں ایک ہی گروپ میں رکھی گئی ہیں اور امکان ہے کہ وہ 28 ستمبر کو ختم ہونے والے اس ٹورنامنٹ کے دوران تین بار آمنے سامنے آئیں گی۔

ایشیا کپ کی تیاری کے دوران کشیدگی برقرار رہی کیوں کہ دونوں ملک مئی کے اوائل میں چار دن تک حالتِ جنگ میں رہے، جو 1999 کے بعد ان کی سب سے بڑی لڑائی تھی۔

مئی میں چار روزہ جنگ میں میزائلوں، ڈرونز اور توپ خانے کے دو طرفہ حملوں اور 70 سے زیادہ اموات کے بعد 10 مئی کو امریکی صدر کی ثالثی میں دونوں ملکوں نے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔

دونوں ملکوں نے فتح کا دعویٰ کیا اور باقی رہ جانے والی تلخی کی وجہ سے ریٹائرڈ کھلاڑیوں پر مشتمل انڈیا کی ٹیم نے جولائی، اگست میں انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز کے سیمی فائنل میں پاکستان کے خلاف کھیلنے سے انکار کر دیا۔

سابق بین الاقوامی کھلاڑی یوراج سنگھ کی قیادت میں انڈین ٹیم نے ٹورنامنٹ کے گروپ مرحلے میں بھی پاکستان کے خلاف کھیلنے سے انکار کیا۔

سابق انڈین سپنر ہربھجن سنگھ بھی سینیئر کھلاڑیوں کی ٹیم کا حصہ تھے، جنہوں نے ایشیا کپ کی سخت مخالفت کی۔ انہوں نے اخبار ٹائمز آف انڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ’خون اور پسینہ اکٹھے نہیں بہہ سکتے۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ سرحد پر لڑائی ہو رہی ہو۔ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی ہو اور ہم جا کر کرکٹ کھیلیں۔ جب تک بڑے مسائل حل نہیں ہوتے، کرکٹ بہت چھوٹی بات ہے۔‘

انڈیا فیورٹ

انڈیا اور پاکستان کے درمیان آخری کرکٹ میچ فروری میں دبئی میں کھیلا گیا، جب 50 اوورز کی چیمپئنز ٹرافی میں انڈیا نے چھ وکٹوں سے کامیابی حاصل کی اور ٹائٹل جیت لیا۔

انڈیا موجودہ ایشیا کپ کا بھی دفاعی چیمپیئن ہے اور سوریا کمار یادو کی قیادت میں اپنے پرانے حریف کے خلاف واضح فیورٹ ہے کیوں کہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاکستان کے خلاف اس کا ریکارڈ 10-3 ہے۔

پاکستان اپنے دو سٹار کھلاڑیوں بابراعظم اور محمد رضوان کے بغیر کھیلے گا، جنہیں خراب فارم کے باعث مختصر فارمیٹ سے ڈراپ کر دیا گیا۔

انڈیا نے کولمبو میں میزبان سری لنکا کو فائنل میں ہرا کر گذشتہ ایشیا کپ جیتا تھا، جو 2023 میں 50 اوورز کے فارمیٹ میں کھیلا گیا۔ اس ٹورنامنٹ میں انڈیا اپنے اعزاز کا دفاع کرنے کے لیے مضبوط فیورٹ ہے۔

ایشین کرکٹ کونسل کے پانچ مکمل ارکان یعنی افغانستان، پاکستان، انڈیا، بنگلہ دیش اور سری لنکا  نے ٹورنامنٹ کے لیے براہ راست کوالیفائی کیا ہے۔

ان کے ساتھ ہانگ کانگ، عمان اور متحدہ عرب امارات کی ٹیمیں شامل ہیں، جنہوں نے اے سی سی مینز پریمیئر کپ میں سرفہرست تین پوزیشن حاصل کر کے جگہ بنائی۔

گروپ اے میں انڈیا، پاکستان، میزبان یو اے ای اور عمان شامل ہیں جبکہ گروپ بی افغانستان، بنگلہ دیش، ہانگ کانگ اور سری لنکا پر مشتمل ہے۔

 گروپ مرحلے کے بعد سپر فور راؤنڈ ہوگا اور پھر دبئی میں فائنل کھیلا جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ