اسلام آباد: پریس کلب میں پولیس کا ’تشدد اور توڑ پھوڑ‘، حکومت کی ’معذرت‘

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’میں پولیس تشدد کے واقعے پر صحافیوں سے غیرمشروط معافی مانگتا ہوں۔‘

پاکستان کے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے جمعرات کو اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب میں پولیس کی جانب سے تشدد اور توڑپھوڑ کے واقعے پر صحافیوں سے معذرت کی ہے۔

اسلام آباد میں جمعرات کو بعض پولیس اہلکار نیشنل پریس کلب میں داخل ہوئے جہاں انہوں نے کیفے ٹیریا میں تشدد اور توڑ پھوڑ کیا۔

اس واقعے پر پریس کلب انتظامیہ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

دوسری جانب اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کشمیر کے لیے احتجاج کرنے والی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اراکین پریس کلب کے باہر احتجاج کر رہے تھے۔

ڈی آئی جی انویسٹیگیشن جواد طارق نے انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار مونا خان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اراکین کے خلاف کارروائی کی گئی تو ان میں سے بعض پریس کلب کی عمارت میں داخل ہو گئے جن کی گرفتاری کے لیے پولیس کو بھی وہاں جانا پڑا۔‘

صحافی برادری کی جانب سے پولیس تشدد کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی ہیں جن میں پولیس کو توڑ پھوڑ اور تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

واقعے کے بعد وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے اسلام آباد نیشنل پریس کلب کا دورہ کیا اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’میں پولیس تشدد کے واقعے پر صحافیوں سے غیرمشروط معافی مانگتا ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’مجھے وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھیجا ہے۔‘

اس موقع پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ بھی طلال چوہدری کے ہمراہ موجود تھے جنہوں نے واقعے کی مذمت کی اور وزیر مملکت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’صحافی برادری انتہائی برہم ہے اور وہ آپ کا استقبال بھی نہیں کرنا چاہتے تھے۔‘

افضل بٹ نے کہا کہ ’طلال چوہدری صاحب یہ معمولی بات نہیں ہے۔ پولیس اہلکار اندر داخل ہوتے ہیں، املاک کو توڑ پھوڑ کرتے ہیں، جو فوٹوگرافر اور ویڈیو جرنلسٹ یہاں موجود تھا انہیں لیٹا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔‘

ڈی آئی جی انویسٹیگیشن جواد طارق کے مطابق واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں جبکہ حراست میں لیے جانے والے افراد کی تعداد 40 سے 50 ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان