پاکستانی سٹارز فواد خان اور ماہرہ خان تین برس بعد نئی فلم ’نیلوفر‘ میں ایک ساتھ جلوہ گر ہونے جا رہے ہیں۔
فواد اور ماہرہ نے 2011 کے پاکستانی ڈرامے ’ہم سفر‘ سے بے پناہ شہرت حاصل کی۔ اس کے بعد دونوں ایک دہائی سے زائد عرصے بعد 2022 میں فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ میں دوبارہ ساتھ نظر آئے۔
رومانوی ڈرامہ فلم ’نیلوفر‘ 28 نومبر کو دنیا بھر میں ریلیز کی جائے گی اور توقع ہے کہ اس میں دونوں کی آن سکرین کیمسٹری ایک بار پھر ناظرین کو متوجہ کرے گی۔
ان دنوں فلم کی تشہیر میں مصروف فواد اور ماہرہ نے رواں ہفتے کراچی میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران عرب نیوز سے گفتگو میں فلم کے حوالے سے تفصیلات بتائیں۔
فواد خان، جو فلم میں ایک مصنف کا کردار ادا کر رہے ہیں، کہتے ہیں ’یہ ایک ایسے لکھاری کی کہانی ہے جو تخلیقی جمود کا شکار ہے۔ وہ لاہور آتا جاتا رہتا ہے اور ایک بار یہاں آنے پر اس کی ملاقات ایک ایسی خاتون سے ہوتی ہے جس کی وہ توقع بھی نہیں کرتا۔
’اتفاق دیکھیں کہ وہ جس خاتون سے ٹکراتا ہے وہ بینائی سے محروم ہے اور پھر یوں ایک ناقابل یقین محبت جنم لیتی ہے۔‘
گفتگو کے دوران ماہرہ نے نیلوفر کے کردار کو بیان کرتے ہوئے کہا وہ ایک ایسی نابینا لڑکی ہے جو بیک وقت جستجو اور خواہشات سے بھرپور ہے۔
ان کے بقول ’اس کردار میں بے پناہ ہمت اور تجسس ہے۔ میں تو خود نیلوفر جیسی بننا چاہوں گی۔ مجھے اپنے کردار کے ساتھ بہت گہرا تعلق محسوس ہوتا ہے۔
’وہ دنیا کو محسوس کرنا چاہتی ہے، ہر چیز کا تجربہ کرنا چاہتی ہے اور اس کے انتخاب بہت دلچسپ ہیں۔‘
فواد خان کا کہنا ہے کہ ’’ہم سفر‘ میں ہم دونوں بالکل کھوئی ہوئی دو روحوں جیسے تھے، لیکن ’نیلوفر‘ میں لگتا ہے جیسے تقدیر انہیں ایک دوسرے کی طرف کھینچ رہی ہو، جیسے وہ ایک دوسرے کے لیے ہی بنے ہوں۔ یہ فلم لاہور کے نام ایک خراج ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’نیلوفر‘ کا سکرپٹ اور ہدایت کاری نئے فلم ساز عمار رسول نے کی ہے جبکہ اس کی تیاری کئی برسوں سے جاری تھی۔
فلم کی کاسٹ میں مدیحہ امام، سرمد گیلانی، بہروز سبزواری، عتیقہ اوڈھو، راشد فاروقی اور گوہر رشید شامل ہیں۔ فواد فلم کے شریک پروڈیوسر بھی ہیں۔
سال کے آغاز میں فواد خان انڈین اداکارہ وانی کپور کے ہمراہ بولی وڈ فلم ’آبیر گلال‘ میں بھی جلوہ گر ہوئے تھے، جسے پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے انڈیا میں پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔
ماہرہ حالیہ برسوں میں پاکستانی فلم ’لو گرو‘ میں ہمایوں سعید کے ساتھ نظر آئی تھیں۔
دونوں اداکاروں کو پاکستانی ڈراموں کی بدولت شہرت ملی، تاہم اب یہ سکرین پر کم ہی دکھائی دیتے ہیں۔ ماہرہ کا کہنا ہے ’میں وہی چیز دوبارہ نہیں کرنا چاہتی جو پہلے کر چکی ہوں۔‘
فواد نے اپنی فنی زندگی کا آغاز بطور پاکستانی راک بینڈ ’اینٹٹی پیراڈائم‘ سے کیا تھا۔ وہ اس وقت رئیلٹی شو ’پاکستان آئیڈل‘ کے دوسرے سیزن میں بطور جج موجود ہیں۔
ناظرین کی جانب سے ان کی موسیقی سے متعلق تنقید پر فواد نے کہا ’کیریئر کے آغاز میں سٹیج پرفارمنس میری پہچان تھی، پھر یہی کارکردگی فلموں تک پہنچ گئی۔
’آج جب ہم پاکستان آئیڈل میں موسیقی کو دیکھتے ہیں تو اسے مکمل تناظر میں دیکھتے ہیں۔ موجودہ دور میں ڈیجیٹل میڈیا کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے اور موسیقی بھی اسی کے ساتھ جڑی ہے۔ تنقید کا مجھے برا نہیں لگتا، وہ اپنی جگہ درست ہے۔‘
ماہرہ کے لیے البتہ اہمیت ہمیشہ نئی چیلنجز کی رہی ہے اور ’نیلوفر‘ ان کے مطابق ایک ایسا ہی موقع تھا۔
جیسا کہ انہوں نے کہا ’نیلوفر ایک احساس ہے۔ یہ کچھ اور ہے۔ یہ محض معصومیت ہے۔‘