فاطمہ بوش ایک ڈرامائی مقابلے کے بعد حسینۂ عالم منتخب

میکسیکو کی فاطمہ بوش کو مقابلے سے پہلے آرگنائزر نے سرِ عام ڈانٹ پلائی تھی جس پر فاطمہ نے سٹیج سے واک آؤٹ کیا تھا۔

21 نومبر 2025 کو تھائی لینڈ کے شہر بینکاک سے قریب ہونے والے مقابلے میں فاطمہ بوش کو حسینۂ عالم کا تاج پہنایا گیا (اے ایف پی)

جمعے کو تھائی لینڈ میں ہونے والے مس یونیورس کے مقابلے میں مس میکسیکو فاطمہ بوش نے حسینۂ عالم کا تاج پہن لیا ہے۔

ان کی جیت اس لحاظ سے اہم ہے کہ انہیں مس یونیورس کے میزبان نے سرعام ڈانٹ پلائی تھی اور انہوں نے فائنل راؤنڈ سے پہلے کئی ڈرامائی واقعات اور غلطیوں کے باوجود یہ کامیابی حاصل کی۔

25 سالہ فاطمہ بوش کا تعلق میکسیکو سے ہے۔ وہ چوتھی میکسیکن خاتون ہیں جنہوں نے یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔

اس سے قبل انہیں اسی برس مس یونیورس میکسیکو منتخب کیا گیا تھا۔

آئیوری کوسٹ، فلپائن، تھائی لینڈ اور وینزویلا کی امیدوار بھی فائنل راؤنڈ تک پہنچیں، جنہیں مس یونیورس کے ٹائٹل کے لیے مقابلہ کرنے والی 120 سے زائد خواتین میں سے منتخب کیا گیا تھا۔ یہ مقابلہ عالمی مقابلہ حسن کے ’چار بڑے‘ مقابلوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

لیکن اس سے پہلے کہ مس میکسیکو فاطمہ بوش کو حتمی طور پر تاج پہنایا جاتا، یہ مقابلہ افراتفری کا شکار رہا، جس میں ان کی ذہانت کی توہین کے الزامات سے لے کر ججز کے مستعفی ہونے اور شرکا کے سٹیج پر اور سٹیج سے نیچے گرنے جیسے واقعات شامل تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

رواں ماہ کے اوائل میں فاطمہ بوش نے ایک میٹنگ سے اس وقت ڈرامائی انداز میں واک آؤٹ کیا تھا، جہاں تھائی آرگنائزر نوات اتساراگریسل نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

ایونٹ کی لائیو سٹریم میں، نوات نے سوشل میڈیا پر تشہیری مواد پوسٹ کرنے میں بوش کی مبینہ ناکامی پر ہونے والے تنازعے کے دوران بظاہر مس میکسیکو کو نشانہ بنایا۔

نوات کی جانب سے سکیورٹی کو مداخلت کے لیے بلانے کے بعد بوش نے مس عراق کے ہمراہ واک آؤٹ کیا۔

دیگر بیوٹی کوینز (ملکہ حسن) بھی بوش کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کھڑی ہوتی دکھائی دیں، لیکن پھر وہ اس وقت رک گئیں جب نوات نے خبردار کیا کہ جو لوگ ابھی بھی حصہ لینا چاہتے ہیں وہ ’بیٹھ جائیں۔‘

بوش نے اس وقت نامہ نگاروں کو بتایا، ’آپ کے ڈائریکٹر نے جو کیا وہ باعزت نہیں ہے: انہوں نے مجھے کند ذہن (Dumb) کہا۔ دنیا کو یہ دیکھنا چاہیے کیونکہ ہم بااختیار خواتین ہیں اور یہ ہماری آواز کے لیے ایک پلیٹ فارم ہے۔‘

اس واقعے کے بعد، میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بوم نے بوش کو جارحیت کے سامنے ’خواتین کو کس طرح آواز اٹھانی چاہیے، اس کی ایک مثال‘ قرار دیا۔

نوات نے بعد میں معافی مانگ لی۔

فائنل راؤنڈ سے پہلے کے دیگر ڈرامائی واقعات میں اس ہفتے دو ججز کا استعفیٰ بھی شامل تھا، جن میں سے ایک نے الزام لگایا کہ مقابلہ ایک ’خفیہ اور غیر قانونی ووٹنگ‘ کے ذریعے دھاندلی زدہ تھا جو سرکاری جیوری کے بغیر منعقد کیا گیا۔

فرانسیسی موسیقار عمر ہارفوچ نے انسٹاگرام پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں لکھا، ’یہ ووٹنگ ان افراد کی طرف سے کی گئی جو سرکاری ججنگ پینل کے تسلیم شدہ ارکان نہیں ہیں۔‘

مس یونیورس آرگنائزیشن نے ہارفوچ کے دعووں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کوئی غیر رسمی جیوری نہیں بنائی گئی۔‘

سابق پیشہ ور فٹ بالر کلاڈ میکلیلے نے بھی سوشل میڈیا پر ایک بیان میں ’ناگزیر ذاتی وجوہات‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بطور جج دستبرداری اختیار کر لی۔

بدھ کو ملبوسات کے راؤنڈ (costume round) کے دوران، مس برطانیہ ڈینیئل لیٹیمراسٹیج پر ٹھوکر کھا کر گر پڑیں۔

اس کے علاوہ مس جمیکا گیبریل ہنری کو ایوننگ گاؤن شوکیس کے دوران مرکزی سٹیج سے نیچے گرنے کے بعد ہسپتال منتقل کر دیا گیا، یہ بات مس یونیورس آرگنائزیشن کے صدر راؤل روچا نے ایک بیان میں کہی۔

مس یونیورس جمیکا کی پبلک ریلیشنز ڈائریکٹر شینن ڈیل ریڈ نے بدھ کی رات اے ایف پی کو بتایا کہ ہنری ’طبی نگرانی میں آرام کر رہی ہیں‘ اور انہیں کوئی سنگین چوٹ نہیں آئی۔

انہوں نے جمعرات کو ان کی حالت اور گرنے کی وجہ پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

اس مقابلے میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی روما ریاض نے بھی شرکت کی تھی۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا