2023 کی مس یونیورس کون ہیں؟

مس یونیورس مقابلے کا فائنل گذشتہ دنوں نیو اورلینز، امریکہ میں منعقد ہوا اور وہیں کی اربانی نولا گیبریل کو 72ویں مس یونیورس کا تاج پہنایا گیا۔

آر بونی گیبریل اس سے قبل گذشتہ سال مس یو ایس اے کا اعزاز بھی حاصل کر چکی ہیں (اے ایف پی)

مس یونیورس مقابلے کا فائنل گذشتہ دنوں نیو اورلینز، امریکہ میں منعقد ہوا اور وہیں کی آر بونی نولا گیبریل کو 71ویں مس یونیورس کا تاج پہنایا گیا۔

گیبریل نے، جو کہ گذشتہ سال مس امریکہ بننے والی پہلی فلپائنی امریکی تھیں، وینزویلا سے تعلق رکھنے والی امانڈا ڈوڈیمیل اور ڈومینیکن ریپبلک سے تعلق رکھنے والی اینڈرینا مارٹنیز کے مقابلے میں یہ ٹائٹل جیتا تھا۔

مس یونیورس کے 71ویں مقابلے میں دنیا بھر سے 84 خواتین نے حصہ کیا۔

سی این این کے مطابق فائنل سے قبل جب گیبریل اس مقابلے کے پہلے پانچ افراد کی فہرست میں شامل تھیں تو ان سے پوچھا گیا کہ ’دنیا کی سب سے زیادہ لائق لڑکیوں کے مقابلوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آئی ہیں اور اس سال مائیں اور شادی شدہ خواتین بھی حصہ لے سکتی ہیں۔ آپ اس میں اور کیا تبدیلیاں دیکھنا چاہیں گے اور کیوں؟‘

اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتی ہیں کہ امیدواروں کی عمر کی حد میں اضافہ کیا جائے گا: ’میری عمر 28 سال ہے اور یہ خوبصورت ہے، لیکن یہ اس مقابلے میں حصہ لینے کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر ہے۔‘

’ایک عورت کے طور پر مجھے یقین ہے کہ عمر ہماری تعریف نہیں کرتی اور اگر ابھی نہیں تو کب؟‘

گیبریل کا تعلق ہیوسٹن، امریکہ سے ہے اور وہ ایک ماڈل، فیشن ڈیزائنر اور سلائی انسٹرکٹر ہیں جن کا ماحول ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ریس کے شروع میں انہوں نے نارنجی رنگ کا کیپ پہنا تھا جس میں الفاظ تھے ’اگر ابھی نہیں تو کب؟‘ یہ ری سائیکل شدہ مواد سے بنایا گیا اور انہوں نے اسےخود ہی رنگا۔ گیبریل کو یہ جملہ اپنے والد کی طرف سے اپنے مقاصد، خوابوں اور خواہشات کو حاصل کرنے کی ترغیب کے دوران ملا۔

فائنل میں جگہ بنانے والے تین افراد سے مقابلے کے آخری حصے میں جو سوالات پوچھے گئے ان میں سے ایک یہ تھا کہ اگر وہ یہ ٹائٹل جیتتے ہیں تو وہ اس پلیٹ فارم کو ایک قابل اور ترقی پسند تنظیم کے طور پر دکھانے کے لیے کیسے کام کریں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گیبریل نے کہا کہ وہ اس پلیٹ فارم کو ایک ’تبدیلی لیڈر‘ بننے کے لیے استعمال کریں گے اور فیشن انڈسٹری کے رکن کے طور پر آلودگی کو کم کرنے اور کپڑوں کے ٹکڑوں کی تخلیق میں ری سائیکل شدہ مواد کے استعمال میں اپنی دلچسپی پر زور دیا۔

سی این این نے گیبریل کے حوالے سے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ ’میں انسانی سمگلنگ اور گھریلو تشدد سے بچ جانے والی خواتین کو سلائی سکھاؤں گا، کیونکہ ہمارے معاشرے میں دوسروں میں سرمایہ کاری کرنا اور فرق کرنے کے لیے ہر کسی کی منفرد صلاحیتوں کو استعمال کرنا ضروری ہے۔‘

اس سال کے مقابلے کا انعقاد پہلی بار تھائی لینڈ میں واقع میڈیا براڈکاسٹنگ کمپنی جی کے این گلوبل گروپ نے کیا تھا۔ کمپنی کی سی ای او اور سب سے بڑی شیئر ہولڈر، این جاکاپونگ جاکرا جوٹاٹیپ ، تھائی ٹرانس جینڈر حقوق کی کارکن ہیں جنہوں نے پچھلے سال اکتوبر میں 20 ملین ڈالر میں فاؤنڈیشن خریدی تھی۔

جاکاپونگ اس ٹورنامنٹ کی پہلی خاتون مالک ہیں جنہوں نے ایک ٹرانس جینڈر خاتون کے طور پر اپنے تجربات کے بارے میں کھل کر بات کی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سٹائل