’لگتا ہے پی ٹی سی ایل کے بھی پلیٹ لیٹس کم ہو گئے‘

’انٹرنیٹ خرابی کے ذمہ دار مولانا فضل الرحٰمن ہیں، انہوں نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ لوگ ان کے مارچ میں شامل ہو جائیں،‘ ٹوئٹر صارفین کے دلچسپ تبصرے

 پاکستان کو باقی دنیا سے بذریعہ انٹرنیٹ جوڑنے والی دو بین الاقوامی زیر آب آپٹیکل فائبر کیبلز آف لائن ہونے سےآدھے سے زیادہ پاکستان میں انٹرنیٹ کی سروس متاثر ہوئی۔

متاثر ہونے والی آئی ایم ای ڈبلیو ای اور ایس ای اے ایم ای ڈبلیو ای 4 انٹرنیٹ کیبل لگ بھگ 50 فیصد پاکستانی انٹرنیٹ ٹریفک کا بوجھ اٹھائے ہوئے تھیں۔

دوسری جانب دارالحکومت اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی نجی کمپنی نیاٹیل کے مطابق آپٹیکل فائبر ٹوٹنے کے باعث ان کے صارفین کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

اگرچہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ سروس اب بحال کردی گئی ہے، لیکن انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنے والے صارفین نے طنزو مزاح کا دامن نہیں چھوڑا اور ان کی جانب سے مختف میمز کے ساتھ دلچسپ تبصرے کیے جارہے ہیں۔

 متحدہ مجلس عمل کے ترجمان اویس نورانی جو کہ جمعیت علمائے اسلام ف کے آزادی مارچ میں بھی شریک ہیں، نے انٹرنیٹ خرابی کی ذمہ داری حکومت پر عائد کرتے ہوئے ٹویٹ کی کہ: ’حکومت انٹرنیٹ سے خوفزدہ ہے اور ہمارے احتجاج کی وجہ سے انٹرنیٹ کو سست کر دیا گیا ہے۔‘

ایک صارف رانا حامد نے اپنی ٹویٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے پلیٹ لیٹس کی کمی پر چوٹ کرتے ہوئے لکھا: ’لگتا ہے پی ٹی سی ایل کے بھی پلیٹ لیٹس کم ہو گئے ہیں۔‘

محمد اشرف نامی ایک صارف نے طنز کیا کہ ’آئی ایم شرائط کے مطابق پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار اس کی شرح نمو کے برابر ہونی چاہیے۔‘

عدنان راجپوت نامی ایک صارف نے ٹویٹ کی: ’انٹرنیٹ خرابی کے ذمہ دار مولانا فضل الرحٰمن ہیں، انہوں نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ لوگ ان کے مارچ میں شامل ہو جائیں، وہ سکوبا ڈائیونگ جانتے ہیں۔‘

ایک اور صارف نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ انٹرنیٹ کی بندش پر وہ کچھ ایسا محسوس کر رہے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل