سعودی جیلوں میں 45 فیصد پاکستانی منشیات سے جڑے جرائم میں قید ہیں

وزیراعظم عمران خان کی درخواست پرسعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نےسعودی جیلوں میں قید دو ہزار سے زائد پاکستانی قیدیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔

اسلام آباد میں ایک شہری سعودی ولی عہد سے متعلق اخبارات میں کوریج دیکھ رہا ہے۔ فوٹو۔ اے ایف پی

وزیراعظم عمران خان کی درخواست پرسعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نےسعودی جیلوں میں قید دو ہزار سے زائد پاکستانی قیدیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔

یہ اعلان وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ شب عشائیے پر سعودی ولی عہد کو سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کے بارے میں درخواست کی تھی۔ جواب میں شہزادہ سلمان کا کہنا تھا کہ پاکستان انہیں سعودی عرب میں ان کا سفیر سمجھے۔

اسی بارے میں مزید

سعودی عرب پاکستان سے کیا چاہتا ہے؟

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گذشتہ دنوں قومی اسمبلی کو بتایا تھا کہ سعودی عرب میں تین ہزار کے لگ بھگ پاکستانی قید ہیں جن میں سے اکثریت بقول ان کے منشیات سے جڑے جرائم میں مبینہ طور پر ملوث پائے گئے ہیں۔

سعودی جیلوں میں قید پاکستانیوں پر الزامات

1 منشیات 45 فیصد
2 چوری 15 فیصد
3 فراڈ/جعلی دستاویزات 12 فیصد
4 غیراخلاقی جرائم 8 فیصد
5 قتل 3 فیصد
6 لڑائی جھگڑا 2 فیصد
7 دیگر 15 فیصد

 

 

 

 

 

 

وفاقی وزیر اطلاعات نے تاہم یہ وضاحت نہیں کی کہ جن 2107 قیدیوں کی رہائی کا اعلان ہوا ہے وہ ان میں سے کن جرائم سے تعلق رکھتے ہیں۔ تاہم اس اعلان کو تحریک انصاف کی حکومت کی ایک بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ عمران خان کی جانب سے عشائیے میں دوبارہ اٹھ کر ان قیدیوں کی حالت زار پر بات کرنے سے رہائی کے اعلان تک سوشل میڈیا میں کافی واہ واہ ہو رہی ہے۔

ٹوئٹر پر عائشہ شیرازی نے اپنی خوشی کچھ یوں بیان کی: ’اس خبر کو سن کر میری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔‘

 

 

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان