سعودی عرب نے قندیل بلوچ کا مبینہ قاتل پاکستان کے حوالے کر دیا

وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکریٹری اور ترجمان عبدالعزیز عقیلی نے تصدیق کی کہ انٹرپول کی مدد سے سعودی عرب سے واپس لائے جانے والے مظفر اقبال اب ملتان کی جیل میں قید ہیں۔

قندیل بلوچ کو جولائی 2016 میں  ان کے والدین کے گھر پر    گلا دبا کر قتل کردیا گیا تھا(تصویر: سکرین گریب)

پاکستانی سوشل میڈیا سٹار قندیل بلوچ کے قتل پر مبینہ طور پر اکسانے والا ایک مفرور ملزم انٹرپول کے ذریعے سعودی عرب سے ملک بدر ہونے کے بعد اب پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں ہے۔

مظفر اقبال کو بدھ کو پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے حوالے کیا گیا تھا، جہاں سے انہیں ملتان میں مقامی پولیس حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

عرب نیوز کے مطابق وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سکریٹری اور ترجمان عبدالعزیز عقیلی نے جمعرات کو اس بات کی تصدیق کی۔

عبدالعزیز عقیلی نے تصدیق کی کہ ریاض میں انٹرپول نیشنل سینٹر کی مدد سے سعودی عرب سے واپس لائے جانے والے مظفر اقبال اب ملتان کی جیل میں قید ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم انہوں نے ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔

قندیل بلوچ کو جولائی 2016 میں مشرقی پنجاب کے علاقے مظفر گڑھ میں ان کے والدین کے گھر پر گلا دبا کر قتل کر دیا گیا تھا۔

نام نہاد ’غیرت کے نام‘ پر قندیل کے قتل نے پاکستان میں خاندان کے افراد کے ہاتھوں ماری جانے والی خواتین کی جانب توجہ مبذول کروائی، جس سے قانون نافذ کرنے والے ادارے اس معاملے پر کارروائی کرنے اور قندیل کے قاتلوں کو گرفتار کرنے پر مجبور ہوگئے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان