’منگیتر نے پرویندر سنگھ کو کرائے کے قاتلوں کے ذریعے مروایا‘

پولیس کے مطابق گرفتار ملزمہ پرویندر سے شادی پر خوش نہیں تھیں اور رشتہ ختم کرنا چاہتی تھیں، تینوں اجرتی قاتل بھی گرفتار

خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ سے تعلق رکھنے والے پرویندر سنگھ ملازمت کی غرض سے ملائیشیا میں مقیم تھے۔ وہ اپنی شادی کے لیے وطن واپس آئے تھے، جنہیں گذشتہ ہفتے پشاور میں قتل کردیا گیا ۔ (تصویر: پرویندر فیس بک پیج)

پولیس کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے پشاور میں سکھ نوجوان پرویندر سنگھ کے قتل میں مبینہ طور پر ان کی منگیتر ملوث ہیں، جنہوں نے کرائے کے قاتلوں کو پیسے دے کر پرویندر کو مروایا۔

خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ سے تعلق رکھنے والے پرویندر سنگھ ملازمت کی غرض سے ملائیشیا میں مقیم تھے۔ وہ اپنی شادی کے لیے وطن واپس آئے تھے، جنہیں گذشتہ ہفتے پشاور میں قتل کردیا گیا تھا۔

پشاور اور مردان پولیس کے اہلکاروں نے انڈپینڈنٹ اردو کو  بتایا کہ ’گرفتار ملزمہ پرویندر سے شادی پر خوش نہیں تھیں اور رشتہ ختم کرنا چاہتی تھیں۔‘ اس واقعے کی تفتیش پشاور اور مردان پولیس مشترکہ طور پر کر رہی ہے۔

پشاور پولیس کے ایک سینیئر اہلکار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ملزمہ نے پرویندر سنگھ کو قتل کروانے کے لیے تین کرائے کے قاتلوں کو سات لاکھ روپے ادا کیے، جنہیں گرفتار کیا جاچکا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمہ نے مقتول کو مردان بلایا اور اپنی سہیلی کے بہانے ان کو اغوا کیا گیا اور بعدازاں انہیں پشاور میں قتل کردیا گیا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ پولیس نے آلہ قتل اور قتل میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی برآمد کرلی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پرویندر کی منگیتر کی گرفتاری پر مقتول کے بھائی اور پبلک نیوز کے اینکر ہرمیت سنگھ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ملزمہ کی ان کے بھائی سے 12 سال پہلے پسند کی منگنی ہوئی تھی، جب کہ وہ عمر میں ان کے بھائی سے بڑی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے بھائی کا منگیتر کے ساتھ پیسوں کا مسئلہ چل رہا تھا کیونکہ بھائی انہیں بہت پیسے بھیجتے تھے۔

ہرمیت سنگھ نے بتایا: ’ملزمہ کا تعلق مردان سے ہے اور وہ ہماری رشتہ دار نہیں ہیں۔ ان سے پیسوں کا معاملہ چل رہا تھا کیونکہ ان کے اکاؤنٹ میں بھائی پیسے جمع کرتے تھے۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ تفتیش سے مطمئن ہیں؟ تو انہوں نے بتایا کہ ’وہ مطمئن ہیں لیکن تفتیش کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جانا چاہیے کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ ملزمہ کے ساتھ ایک پورا گروہ اس قتل میں ملوث ہے۔‘

مردان پولیس کے اہلکار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ملزمہ کو عدالت میں پیش کیے جانے کے بعد انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے جب کہ مزید تفتیش بھی جاری ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان